پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وکوچ اور مایہ ناز بلے باز جاوید میانداد نے بھارتی وزیراعظم نریندر پر تنقید کے نشتر برسا دیے اور انہیں کرکٹ کی تباہی کا ذمے دار قرار دے ڈالا۔
لیجنڈری جاوید میانداد نے کراچی میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ مودی ایک انتہا پسند شخص ہے جس نے صرف اپنے ملک بھارت ہی نہیں بلکہ کرکٹ کو بھی تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ ایک وقت آئے گا کہ اسے بھارت کے اپنے لوگ ہی مارا کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم ایک بالکل الگ سمت میں جا رہے ہیں۔ آپ دوست تو بدل سکتے ہو لیکن اپنے پڑوسی کیسے بدل یا ختم کر سکتے ہیں؟
جاوید میانداد نے کہا کہ کھیل تو ایک مثبت اور صحت مند تفریح ہے جو دو ممالک کے لوگوں کو ملاتی اور باہمی تعلقات بناتی ہے لیکن مودی نے کھیل میں سیاست کو داخل کرکے سب تباہ کر دیا ہے، جب تک وہ ہے تب تک اس حوالے سے کوئی بہتری کی امید نظر نہیں آتی۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ہم تو آپ کی طرف ہاتھ بڑھانا چاہتے ہیں آپ بھی آئیں اور ہماری طرف ہاتھ بڑھائیں۔ بھارتی حکومت ہم سے بات کرے تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات بہتر ہوں اور کھیلوں کو فروغ ملے۔
میانداد نے اس موقع پر پاکستان کے ورلڈ کپ کے بھارت نہ جانے کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان آنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ میرا تو اس معاملے میں بڑا واضح موقف ہے کہ جب تک بھارت ہمارے ملک میں آکر نہیں کھیلتا تو ہمیں بھی بھارت نہیں جانا چاہیے۔ اگر میں ہوتا تو میں بھارت جاکر کھیلنے سے فوری طور پر انکار کر دیتا۔
پاکستان کو 1992 کا ورلڈ چیمپئن بنانے میں اہم کردار ادا کرنے والے میانداد نے کہا کہ ہماری کرکٹ ان سے بہت اچھی اور زبردست ہے، وہ نہیں آتے تو بھاڑ میں جائیں۔ ان کے نہ آنے کے باوجود ہمارے پاس بہترین کرکٹر پیدا ہو رہے ہیں، ہمارے کھلاڑیوں کا دنیا میں نام ہے۔