اسرائیلی پولیس کی سرپرستی میں یہودیوں کا مسجد اقصیٰ پر دھاوا

بیت المقدس: صیہونی فوج نے ایک بار پھر قبلہ اول کی بے حرمتی کی ہے جس پر فلسطینی شدید مشتعل ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق معاملہ اس وقت شروع ہوا جب نام نہاد مذہبی عبادت کی آڑ میں یہودی آبادکاروں کی بڑی تعداد قبلہ اول میں داخل ہوئی اس کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوجی بھی مسجد میں داخل ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق درجنوں یہودی آباد کاروں جن میں اسرائیلی طلبا سمیت دیگرانتہا پسندوں نے قبلہ اول میں گھس کراشتعال انگیز حرکات کا ارتکاب کیا اور تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔

اس دوران یہودی آباد کار فلسطینیوں کو مشتعل کرنے کوشش کرتے رہے جبکہ فلسطینی خواتین اللہ اکبر کی صدائیں بلند کرتی رہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  صیہونی فورسز کا پناہ گزین کیمپ پر دھاوا، 4 فلسطینی شہید

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ سفا ک اسرائیلی فوجیوں کی حفاظت میں مسلح آباد کاروں نے تل الرمیدہ اور الشہداء اسٹریٹ میں نہتے فلسطینیوں پر حملہ کیا۔

یہودی آباد کاروں نے فلسطینی شہریوں پر پتھر اور خالی بوتلیں پھینکیں اور ان پر کالی مرچ گیس کا چھڑکاؤ کیا جس سے 8 فلسطینی زخمی ہوگئے۔

اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال مشرق کے مضافاتی علاقے السلام میں بھی دھاوا بولا اور دو فلسطینیوں کو زخمی کردیا جبکہ رام اللہ میں اسرائیلی فوج نے چار فلسطینیوں کو گرفتار کیا۔