جماعت اسلامی نے مئیر کے انتخاب سے قبل بلدیاتی قانون میں ترمیم کو چیلنج کردیا

بلدیاتی قانون ترمیم

کراچی : جماعت اسلامی نے مئیر کے انتخاب سے قبل بلدیاتی قانون میں ترمیم کو چیلنج کردیا، جس میں استدعا کی گئی کہ حالیہ ترمیم کے تحت جاری کردہ 24 مئی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق غیر منتخب افراد کو مئیر اور چیئرمین منتخب کرانے کے قانون کے معاملے پر جماعت اسلامی نے مئیر کے انتخاب سے قبل بلدیاتی قانون میں ترمیم کیخلاف درخواست دائر کردی۔

سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ بلدیاتی الیکشن ابتدائی بلدیاتی ایکٹ 2013 کے تحت مکمل ہوئے،اس قانون کے تحت منتخب چیئرمین اور مئیر کےامیدواروں نےحلف لیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ ترمیمی ایکٹ کے تحت غیر منتخب افراد کو چیئرمین،مئیر بنانےکی منظوری دی گئی، اس بلدیاتی قانون میں نااہلی کے عنصر کو شامل نہیں کیا گیا۔

بلدیاتی قانون کے روح کے مطابق مئیر منتخب نمائندوں میں سے ہونا چاہیے، استدعا ہے حالیہ ترمیم کے تحت جاری کردہ 24 مئی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیا جائے۔