قوم کی طرف سے فرشتہ کے والد سے معافی مانگنے آیا ہوں: سراج الحق

اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پوری قوم کی طرف سے فرشتہ کے والد سے معافی مانگنے اور تعزیت کرنے آیا ہوں، ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، اس پر حکومتی مشینری کو حرکت میں آنا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار وہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کر رہے تھے، سراج الحق نے کہا کہ بچی کے اغوا ہونے پر حکومت ٹس سے مس نہیں ہوتی، بچی کے والد کو حوصلہ دینے کی بجائے دباؤ ڈالا جاتا ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا ہم شرمندہ ہیں، رمضان میں بھی قوم کی بچی محفوظ نہیں، انصاف اور انصاف دینے والے گونگے، بہرے اور اندھے ہو جاتے ہیں، یہ واقعہ وزیر اعظم کی ناک کے نیچے ہوا، یہ وزیرستان اور کراچی کا مسئلہ نہیں، چند قدم پر وزیر اعظم ہاؤس ہے۔

انھوں نے کہا کہ 5 دن ایک بچی اغوا رہے تو والدین پر کیا گزرتی ہوگی، مہذب معاشرے میں ایک جانور بھی غائب ہونے پر حکومت کارروائی کرتی ہے، ہمارے ہاں رمضان میں بچی کے اغوا ہونے پر حکومت ٹس سے مس نہیں ہوتی۔

یہ بھی پڑھیں:  فرشتہ زیادتی و قتل کیس : ایس ایچ اوشہزاد ٹاؤن اور دیگر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج

سراج الحق کا کہنا تھا کہ اہل خانہ کے احتجاج پر انتظامیہ کی خاموش کرنے کی کوشش قابل شرم ہے، انسان نے چاند پر تو قدم رکھا ہے لیکن انسانیت اسی طرح مظلوم ہے، واقعے پر انتظامیہ نے غفلت دکھائی، پوسٹ مارٹم کے لیے احتجاج کیا گیا، جب تک لوگ احتجاج نہ کریں، اندھے، بہرے، گونگے حکمران نہیں سنتے۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں نے اس معاملے کو لسانیت کا رنگ دینے کی کوشش کی، بچی تو بچی ہے کوئی بھی زبان بولنے والی ہو۔

انھوں نے کہا کہ ہمارا وزیر اعظم کہتا ہے کہ حکومت کرنا بہت آسان کام ہے، عمر بن عبد العزیز حکومت ملنے پر ذمے داری کے احساس سے رونے لگے۔