کوئٹہ : ایڈووکیٹ عبدالرزاق شر کی ٹارگٹ کلنگ کی تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی نے کام کا آغاز کردیا، پہلے اجلاس مین جائے وقوعہ کے اردگرد نصب سی سی ٹی وی کیمروں کا ریکارڈ جمع کرنے سمیت اہم کرلئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں قتل ہونے والے ایڈووکیٹ عبدالرزاق شرکی ٹارگٹ کلنگ کی تحقیقات کیلئے جےآئی ٹی کی تشکیل دے دی گئی۔
محکمہ داخلہ کی جانب سے قائم کی گئی 7 رکنی جے آئی ٹی کا پہلا اجلاس ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
جی آئی ٹی میں حساس اداروں کے نمائندوں کے علاوہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ایس ایس پی آپریشنز کیس کا انوسٹی گیشن آفیسر(آئی او) اور لیگل برانچ پولیس کے نمائندے شریک ہوئے۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے مجرموں کا تعین کرنے کے لیے جائے وقوعہ کے آس پاس کے ڈی وی آرز کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کا حکم دیا جبکہ جے آئی ٹی نے گولیوں کے خالی خول اور جائے وقوعہ سے شواہد پنجاب فرانزک لیب کو بھیجنے کی سفارش کی۔
حکام کے مطابق متوفی وکیل کے زیر استعمال تمام سیل نمبروں کے کال ڈیٹا ریکارڈ کا تجزیہ بھی حاصل کیا جا سکتا ہے، سی ٹی ڈی کی ٹیکنیکل ٹیم کو بھی کیس کی تفتیش میں سہولت فراہم کرنے کا کام سونپا گیا۔
حکام کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کا اگلا اجلاس 14 جون 2023 کو مقرر ہے جس میں متوفی ایڈووکیٹ کے بیٹے اور مقتول ایڈووکیٹ کے ڈرائیور کے پیش ہونے کا امکان ہے، 7 رکنی جے آئی ٹی کو 30 دن کے اندر اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کا پابند بنایا گیا ہے۔
پہلے اجلاس مین جائے وقوعہ کے اردگرد نصب سی سی ٹی وی کیمروں کا ریکارڈ جمع کرنے سمیت اہم کرلئے گئے۔
خیال رہے 6 جون کو ٹارگٹ کلنگ میں مارے جانے والے سپریم کورٹ کے وکیل عبدالرزاق شر کے قتل کا مقدمہ پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف درج ہے۔