واشگنٹن: امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر اسرائیل کے دورے پر جانے کی تصدیق کردی گئی ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کے دہشتگرد حملے کے خلاف اظہاریکجہتی کے لیے اسرائیل جارہا ہوں جبکہ وہاں سے اردن کے لئے روانہ ہو جاؤں گا جو سنگین انسانی ضروریات سے نمٹنے اور رہنماؤں سے ملاقاتوں کے لیے ہوگا۔
امریکی صدر کا ایکس پر جاری کئے گئے بیان میں کہنا تھا کہ نفرت کی کارروائیاں ہماری بنیادی اقدار کے خلاف ہیں اور امریکا میں نفرت انگیزی کے لیے کوئی جگہ نہیں۔
On Wednesday, I'll travel to Israel to stand in solidarity in the face of Hamas's brutal terrorist attack.
I'll then travel to Jordan to address dire humanitarian needs, meet with leaders, and make clear that Hamas does not stand for Palestinians' right to self-determination.
— President Biden (@POTUS) October 17, 2023
جوبائیڈن نے کہا کہ حماس فلسطینیوں کے حق خودارادیت کے لیے کھڑی نہیں ہوئی، کچھ بنیادی اقدار ہیں جو ہمیں امریکیوں کے طور پر اکٹھا کرنا چاہئیں، ان بنیادی اقدار میں نفرت، نسل پرستی، تعصب اور تشدد کیخلاف کھڑاہونا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل فلسطین جنگ بندی کیلئے روس کی قرارداد ناکام ہوگئی۔
غزہ اسرائیل جنگ پر سلامتی کونسل کے اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے لیے روس کی قرارداد منظور نہ ہوسکی۔
روس کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد میں عام شہریوں کے خلاف تشدد، دہشتگردی کی مذمت کی گئی تھی جبکہ غزہ سے عام شہریوں کے محفوظ انخلا کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ انسانی بنیادوں پر جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور انسانی امداد کی ترسیل کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
قرارداد کی منظوری کے لیے 9 ووٹ درکار تھے، تاہم روسی قرارداد کے حق میں 5 اور مخالفت میں 4 ووٹ ڈالے گئے۔ روسی قرارداد میں فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کا نام نہیں لیا گیا۔
امریکا، برطانیہ، فرانس اور جاپان نے روسی قرار داد کی مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ چین، متحدہ عرب امارات، گبون اور موزمبیق نے حمایت کی، سلامتی کونسل کے 6 رکن ممالک ووٹنگ کے عمل میں شامل نہیں ہوئے۔