نگراں حکومت اور فوج کی مشترکہ کاوشوں سے پاکستان خوشحالی کی راہ پر گامزن

نگراں حکومت اور پاک فوج کی مشترکہ کاوشوں کی وجہ سے پاکستان خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے اور اگست 2023 میں موجودہ نگران حکومت آتے ہی ملکی معیشت کا پہیہ تیزی سے چلنے لگا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق نگراں حکومت اور پاک فوج کی مشترکہ کاوشوں کی وجہ سے پاکستان خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے اور اگست 2023 میں موجودہ نگران حکومت آتے ہی ملکی معیشت کا پہیہ تیزی سے چلنے لگا۔ غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی، بجلی چوری کی روک تھام، ڈالر اسمگلنگ اور دہشتگردی کی روک تھام جیسے اہم اقدامات کیے۔

نگراں حکومت نے اکتوبر 2023 میں پاکستان میں مقیم غیر قانونی باشندوں کی وطن واپسی کے منصوبے کا اعلان کیا۔ اس منصوبے کے تحت بغیر دستاویزات کے تمام تارکین وطن کو نکالنے کا حکم دیا گیا، جس کا مقصد بڑھتی دہشتگردی اور ڈالر اسمگلنگ کی روک تھام تھا۔

نگراں حکومت اور آرمی چیف نے بجلی چوری کنٹرول ایکٹ کے تحت احسن اقدام اٹھایا، جس کے تحت بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا گیا اور اس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر بجلی کی بچت میں واضح فرق دیکھا گیا۔

یکم ستمبر 2023 سے اب تک بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن میں 39089 افراد گرفتار اور 66.091 بلین روپے کی وصولی کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ یکم ستمبر 2023 سے اب تک اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن میں 2715.441 ملین ٹن کھاد برآمد کی گئی۔ 202.89 ملین ٹن آٹا، 9226.948 ملین ٹن چینی، 209995 سگریٹ اسٹاکس، 20488 کپڑے کے تھان اور 2.473 ملین لیٹر ایرانی تیل برآمد کیا گیا۔

یکم ستمبر 2023 سے اب تک ذخیرہ اندوزوں کے خلاف 288 کامیاب آپریشنز کیے گئے۔ ان کارروائیوں میں 18538.4 ملین ٹن کھاد، 2402.944 ملین ٹن آٹا اور 7438.654 ملین ٹن چینی ضبط کی گئی۔

منشیات کی روک تھام کیلیے کیے گئے آپریشنز میں ملک بھر سے 814 افراد کو گرفتار جب کہ 826140.825 کلو منشیات ضبط کی گئی۔

نگراں حکومت اور پاک فوج کی کاوشوں سے پاکستانی کرنسی جو ستمبر 2023 میں 307 روپے تک پہنچ گئی تھی اور ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو رہا تھا۔ پاکستانی روپے کی قدر کو مستحکم کیا اور اس کو کم کر کے 285 تک لے آئے۔

جون 2023 کو نگراں حکومت اور عسکری قیادت نے ایس اائی ایف سی کے قیام کی منظوری دی تھی، جس کے بعد آرمی چیف کی سر پرستی میں ایس آئی ایف سی پاکستان میں گیم چینجر بن کر ابھرا اور متعدد ممالک کی جانب سے سرمایہ کاری کا مرکز بن گیا اور اب ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی ایس آئی ایف سی کے پراجیکٹس میں سرمایہ کاری جاری ہے۔

رواں سال میں آئی ایم ایف کی ٹیم نے دورہ کیا اور پاکستان کی معاشی صورتحال پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے دوسری قسط کی منظوری دی جب کہ ستمبر 2023 سے اب تک اسٹاک ایکسچینج کے پوائنٹس میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

نگراں حکومت اور عسکری قیادت کی مسلسل کاوشوں سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بھی زبردست کمی دیکھنے میں آئی ہے۔