عمان: اردن نے غزہ کے شہریوں پر وحشیانہ بمباری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسرائیل سے اپنا سفیر واپس بلا لیا۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق وزیر خارجہ ایمن صفادی نے سفیر واپس بلانے کی تصدیق کی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ پر بمباری روکنے اور انسانی بحران کے خاتمے کی صورت میں ہی سفیر واپس تل ابیب بھیجیں گے۔
ایمن صفادی نے کہا کہ اقدام کا مقصد غزہ پر اسرائیلی بمباری کی مذمت اور اسے مسترد کرنا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں معصوم شہری اپنی جانیں گنوا چکے اور ایک بڑے انسانی بحران کا سامنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ فیصلہ اس لیے بھی کیا گیا کیونکہ اسرائیل فلسطینیوں کو امداد کی صورت میں بھیج گئیں اشیائے ضروریہ، پانی اور دواؤں سے محروم کر رہا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اردن چھوڑ جانے والے اسرائیلی سفیر کی واپسی بھی اسی شرط پر ممکن ہوگی۔ دو ہفتے قبل مظاہروں کے باعث اسرائیلی سفیر ملک چھوڑ گئے تھے۔
ایمن صفادی نے کہا کہ اردن سفارتی کوششوں میں تیزی لا کر اسرائیل پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ غزہ میں جاری جنگ روک دے جس کے باعث نہ صرف خطے بلکہ دنیا کے امن کو بھی خطرہ ہے۔
اردن میں فلسطینیوں کے حق میں ہزاروں شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ 1994 میں اسرائیل اور اردن کے درمیان کیے گئے امن معاہدے کو توڑ دے۔