اسلام آباد: پارلیمنٹ میں عدلیہ سے متعلق متوقع اہم قانون سازی کے سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے قانونی ماہرین کو اسلام آباد طلب کر لیا۔
ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کراچی سے اسلام آباد کیلیے روانہ ہوگئے۔ فاروق ایچ نائیک، وزیر قانون سندھ و دیگر قانونی ماہرین کو طلب کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی عدلیہ سے متعلق قانون سازی کا ہر پہلو سے جائزہ لے گی اور قیادت اسلام آباد میں آئندہ ہفتے اجلاس کرے گی۔
دو روز قبل پیپلز پارٹی نے تمام ارکان قومی اسمبلی کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی تھی۔ ذرائع نے بتایا تھا کہ ارکان قومی اسمبلی کے اعزاز میں صدر مملک آصف علی زرداری ایوان صدر میں اتوار یا پیر کو عشائیہ دیں گے جس میں ملک سے باہر ارکان کو بھی مدعو کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ پیپلز پارٹی قیادت نے تمام ارکان قومی اسمبلی کو جلد از جلد شہر اقتدار پہنچنے کی ہدایت کی ہے، آئندہ ہفتے قومی اسمبلی سے اہم قانون سازی کیے جانے کا امکان ہے۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ
یاد رہے کہ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ موجودہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ توسیع کے خواہش مند نہیں ہیں اور انہوں نے واضح کہہ دیا تھا کہ کسی قسم کی توسیع میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا تھا کہ چیف جسٹس پاکستان کی توسیع سے متعلق بار بار بات کرنا غیر مناسب ہے، یہ باتیں تب ہوں گی جب نمبرز ہوں لیکن حکومت کے پاس ترمیم کیلیے دوتہائی اکثریت نہیں۔
اس سے قبل انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی توسیع کے حوالے سے اس وقت کوئی تجویز زیر غور نہیں، توسیع ہوگی یا نہیں اس کا فیصلہ میں نے نہیں کرنا۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں آئینی ترمیم نہیں ہو سکتی نیا ترمیمی بل نہیں لایا جا سکتا۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ حکومت کوئی سرپرائز قانون سازی کا ارادہ نہیں رکھتی، کسی رکن کے نجی بل کا حکومت سے تعلق نہیں ہوتا، حکومتی ارکان کے سینکڑوں بل موجود ہیں۔