اسلام آباد : کےالیکٹرک کی جانب سےمہنگی بجلی بنائےجانےکا انکشاف سامنے آیا ، سیکریٹری پاور ڈویژن نے بتایا کے الیکٹرک کی ساری بجلی تھرمل سے بنتی ہے اس کےباوجود حکومت سبسڈی دے رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں کے الیکٹرک پر سوالات کی بوچھاڑ کردی گئی۔
کےالیکٹرک حکام نے بتایا کہ کے الیکٹرک کو 30 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا ،3500 میگاواٹ کراچی کی ڈیمانڈ تھی۔
قمر الاسلام راجہ نے کہا کہ آپ کو حکومت سبسڈی دیتی ہے اور نقصان برداشت کرتی ہے، سی ای او کے ای نے بتایا کہ نہیں ہمیں سبسڈی ٹیرف ڈیرفنشل کی مدمیں ملتی ہے۔
ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کےکےالیکٹرک کی نجکاری ماڈل پر سوالات کئے اور کہا کہ کے ای ماڈل نجکاری کےبعدبھی کامیاب نہیں ہورہاتو باقی کمپنیوں کاکیاہوگا، باقی کمپنیوں کےنام ہی تبدیل کرنےہیں حکومت سبسڈی دےگی توفائدہ کیا۔
سیکریٹری پاورڈویژن نے قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ کو بتایا کےالیکٹرک کی ساری بجلی تھرمل سے بنتی ہے۔۔ اس کےباوجود حکومت سبسڈی دے رہی ہے، حکومت اگرکےالیکٹرک کوسبسڈی نہ دے تو فی یونٹ بجلی اسی روپےتک پہنچ جائے گی۔
سی ای اوکےالیکٹرک نے کہا کہ ایل این جی سے بجلی پیدا کریں گے تو 40 روپے یونٹ ہوگا، جس پر رکن کمیٹی قمرالاسلام راجا نے کہا کے الیکٹرک کی نجکاری کااب تک کوئی فائدہ کیوں نہیں ہوا۔