‘کے الیکٹرک کو زائد منافع کے پیسے عوام کو واپس کرنے چاہئیں’

معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر نے کہا ہے کہ کےالیکٹرک نےجوبھی زائدمنافع کمایا اس ‏کےپیسےواپس ہونےچاہئیں،25ارب روپےکےالیکٹرک کے کھاتوں میں عوام کے ہیں جو انہیں واپس ‏کرنے چاہئیں۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے تابش گوہر نے کہا کہ آئی پی پیز ‏کےساتھ مہنگے معاہدوں کاخمیازہ آج بھی ہم بھگت رہےہیں ہم بھی چاہتےہیں شنگھائی الیکٹرک ‏کےالیکٹرک کی باگ ڈور سنبھال لے۔

تابش گوہر نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں150فیصداضافہ معاہدےکی بھاری قیمت ہوگی، ‏کےالیکٹرک کے ذمے 150ارب روپےمعاف کرنابھی بھاری قیمت ہوگی، ماضی میں بھی کےالیکٹرک ‏کاکہناتھاکہ کلابیک قانون کااطلاق ان پر نہیں ہوتا، نیپراکوتعین کرناچاہیےکہ کےالیکٹرک نےجومنافع ‏اٹھایاعوام پرمنتقل کرے۔

انہوں نے کہا کہ کےالیکٹرک کی طرف عوام کےپیسےہیں توانہیں اداکرنےچاہئیں، حکومت کے ذمے ‏پیسے ہوتےہیں تو کےالیکٹرک ادائیگی کامطالبہ کرتاہے، کےالیکٹرک کےساتھ معاہدہ کمرشل بنیادوں ‏پرہوگافوری ادائیگی ہوگی، کے الیکٹرک کو اضافی450میگاواٹ دے رہے ہیں،معاہدہ ابھی نہیں ہوا، ہم ‏کےالیکٹرک کو450میگاواٹ بجلی دےرہےہیں لیکن وہ نہیں لےرہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ کےالیکٹرک معاہدےپردستخط نہیں کررہادوسری طرف لوڈشیڈنگ بھی ‏کررہاہے، 4سال سے معاہدہ لٹکاہواہےکہ شنگھائی الیکٹرک آرہی ہے، کےالیکٹرک پرمنحصرہےکہ ‏معاہدےپرکب دستخط کیے جاتے ہیں، کےالیکٹرک سے2015میں مستعفی ہوگیاتھاکوئی شیئرنہیں ہیں۔