ممبئی : بالی وڈ کی سپر اسٹار کاجول کو گائے کا گوشت کھانا مہنگا پڑگیا اور ہندوانتہاپسندوں کی شدید تنقید کے بعد کاجول نے بیان بدلتے ہوئے کہا کہ میں نے گائے کے نہیں بھینس کے گوشت سے بنی ڈش کھائی۔
بالی وڈ کی میگا ہیروئین کاجول بھی مودی سرکار میں جاری انتہاپسندی کی لہر سے بچ نہ سکیں، کاجول نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر دوستوں کے ساتھ کھانا کھاتے ہوئے ایک تصاویر اور ویڈیو شیئر کی، ویڈیو میں انکا دوست گوشت سے بنی ڈش کے حوالے سے بتا رہا ہے، جس کے بعد سوشل میڈیا پر طوفان آگیا، ہندوانتہا پسندوں نے کاجول کو آڑے ہاتھوں لیا۔
معاملہ کی سنگینی پر کاجول خوفزدہ ہوگئیں اور بیان بدلنے پر مجبور ہوگئیں، کاجول نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں نے گائے کے نہیں بھینس کے گوشت سے بنی ڈش کھائی، جس کے حوالے سے غلط فہمی پیدا ہوئی اس لیے وضاحت کرنا ضروری سمجھتی ہوں ۔
— Kajol (@KajolAtUN) May 1, 2017
کاجول نے انتہا پسندوں کے خوف سے ویڈیو بھی انسٹا گرام سے ہٹا دی۔
مزید پڑھیں: بھارت میں گائےچوری کاالزام‘2مسلمان نوجوان ہلاک
یاد رہے کہ آسام میں بھی اتوار کو دو مسلمان لڑکوں کو گائے چرانے کے الزام میں ہندوانتہا پسندوں کے ہجوم نے لاٹھیوں سے تشدد کرکے جاں بحق کردیا تھا۔
واضح رہے کہ ہندو گائے کو اپنے لیے مذہبی طور پر متبرک خیال کرتے ہیں اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد سے انتہا پسند ہندوؤں نے مسلمانوں کے خلاف گائے ذبح کرنے یا اس کا گوشت کھانے کے شُبے میں تشدد کی کارروائیاں تیز کررکھی ہیں اور اب تک متعدد مسلمان جان کی بازی ہار چکے ہیں ۔