جس کا دل چاہتا ہے اسٹیبلشمنٹ اور افواج کو سیاست میں گھسیٹنا شروع کر دیتا ہے، کامران ٹیسوری

گورنر سندھ کامران ٹیسوری: جس کا دل چاہتا ہے اسٹیبلشمنٹ اور افواج کو سیاست میں گھسیٹنا

اسلام آباد: گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ جس کا دل چاہتا ہے اسٹیبلشمنٹ اور افواج کو سیاست میں گھسیٹنا شروع کر دیتا ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں کامران ٹیسوری نے بانی پی ٹی آئی کی 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں ضمانت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ فیصلے آئین و قانون کے مطابق آنے چاہییں، جس طرح فیصلے آ رہے ہیں اس سے قوم پریشان ہے۔

گورنر سندھ نے مطالبہ کیا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس بلا کر ان چیزوں کو سامنے رکھا جائے، افتحار چوہدری اور ثاقب نثار کے فیصلوں پر آج تنقید ہو رہی ہے، فیصلوں پر آواز اٹھ رہی ہو تو کرسی سے اٹھ کر کسی اور کو موقع دینا چاہیے۔

کامران ٹیسوری نے کہا کہ عدلیہ کو فیصلوں پر نظرثانی کرنے پڑے گی، ایسے فیصلے نہ کیے جائیں جس پر 10 سال بعد ندامت ہو اور پھر عدلیہ کو فیصلوں کو واپس لینا پڑے۔

حکومت مستعفی ہو، ازسرنو انتخابات ہوں، اسٹیبلشمنٹ الیکشن سے دور رہے، فضل الرحمان

اپنی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ لاڈلوں کے فیصلے گھنٹوں میں آ رہے ہیں جبکہ عوام اور غریبوں کا فیصلہ سالوں میں نہیں آتا، سپریم جوڈیشل کونسل دیکھے کیا وجہ ہے کہ ہائی کورٹ کے جج خط لکھ رہے ہیں، سپریم کورٹ نے آج بھٹو کیس میں غلطی کو مانا ہے، عدلیہ اپنے ہی فیصلوں کو غلط قرار دے کر نئے فیصلے کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو خبروں کی زینت نہیں ہونا چاہیے بلکہ فیصلوں کی وجہ سے خبروں میں ہونا چاہیے، کوئی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بات کرے تو اس کے اثاثے اسی وقت چیک کریں چاہییں ناکہ 10 سالوں بعد۔

کامران ٹیسوری نے کہا کہ حیران ہوں سعودی سرمایہ کاری آ رہی ہے اور آج ایک لیڈر کہتا ہے نیا الیکشن کروائیں، وقت آگیا ہے ابھی نہیں تو کبھی نہیں جو کرنا ہے ابھی کر ڈالو۔

گورنر سندھ نے مزید کہا کہ پاکستان کا سارا نظام بہتر کرنے کیلیے عدلیہ کو ٹھیک ہونا پڑے گا، جو استحکام نہیں چاہتے وہی اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہیں۔