بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ اور فلم اداکارہ کنگنا رناوت کو پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ نے بری خبر سنادی۔ عدالت نے ان کے خلاف ہتک عزت کی شکایت رَد کرنے سے متعلق عرضی کو خارج کرنے کا فیصلہ سنادیا، اداکارہ کو اب ہتک عزت کے مقدمہ کا سامنا کرنا ہوگا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق معاملہ 2021 کا ہے، جب کسان تحریک چل رہی تھی۔ اس دوران کنگنا رناوت نے بھٹنڈا کے گاؤں بہادر گڑھ جنڈیا کی 87 سالہ بزرگ خاتون کسان مہندر کور کو 100-100 روپے لے کر دھرنا میں شامل ہونے والی خاتون بتاتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کی تھی۔
کنگنا کی اسی پوسٹ کے خلاف مہندر کور نے بھٹنڈا کورٹ میں ہتک عزتی کا مقدمہ درج کروایا تھا۔ کنگنا نے اس سوشل میڈیا پوسٹ کو بعد میں ڈیلیٹ کر دیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق مہندر کور نے کنگنا کی پوسٹ کے بعد 4 جنوری 2021 کو ہتک عزتی کا مقدمہ داخل کیا تھا۔ تقریباً 13 ماہ تک سماعت چلی، جس کے بعد بھٹنڈا کی عدالت نے کنگنا کو سمن جاری کرتے ہوئے پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد کنگنا نے پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ میں راحت کی عرضی داخل کی تھی، جسے اب خارج کر دیا گیا ہے۔
اس معاملے میں کنگنا کا کہنا تھا کہ انھوں نے صرف ایک وکیل کی پوسٹ کو ری پوسٹ کیا تھا۔ لیکن اب عدالت نے کنگنا کی عرضی کو خارج کردیا ہے۔
زہران بھارتی سے زیادہ پاکستانی لگ رہا ہے، ڈیموکریٹک امیدوار کیخلاف کنگنا کی زہریلی ٹوئٹ
ہائی کورٹ کے مطابق عرضی دہندہ، جو ایک مشہور شخصیت ہیں، ان کے خلاف خصوصی الزام ہے کہ ان کے ری ٹوئٹ میں ان کی طرف سے لگائے گئے جھوٹے اور ہتک آمیز الزامات نے خاتون کے وقار کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ مجسٹریٹ نے کیس سے منسلک سبھی باتوں کو اچھی طرح دیکھا ہے۔ انھوں نے یہ طے کرنے کے بعد ہی کارروائی شروع کی، کیونکہ کنگنا کے خلاف پہلی نظر میں ہتک عزتی (دفعہ 499) کا معاملہ بنتا ہے۔ اس فیصلہ کے بعد بھٹنڈا کورٹ میں ہتک عزتی کے مقدمہ پر آگے کی سماعت ہوگی۔