کراچی سمیت سندھ کے 16 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات، پولنگ جاری

این اے 111 اور 112 کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار

کراچی سمیت سندھ کے 16 اضلاع میں آج ضمنی بلدیاتی انتخابات ہو رہے ہیں جس کی پولنگ جاری ہے جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی سمیت سندھ کے 16 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی الیکشن کے لیے پولنگ جاری ہے۔ پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا تھا جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

ضمنی الیکشن کے لیے کراچی میں 121 اور سندھ میں 182 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 109 انتہائی حساس جب کہ 100 پولنگ اسٹیشن حساس قرار دیے گئے ہیں۔

کراچی میں ضلع ملیر اور ضلع جنوبی میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کی نشستوں جب کہ کیماڑی کے چیئرمین کی نشست کے لیے پولنگ ہو رہی ہے اس کے علاوہ ملیر، شرقی اور وسطی اضلاع میں وارڈ ممبران کی نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔

سکھر ڈویژن کی 12 خالی بلدیاتی نشستوں میں 6 پر امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں جن میں سے 5 کا تعلق پیپلز پارٹی اور ایک آزاد امیدوار شامل ہے۔

سکھر کی یوسی بادل فقیر میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کی نشست پر ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔ گھوٹکی ضلع کی یوسی ون کے جنرل وارڈ ایک پر کونسلر، خیرپور ضلع یوسی گمبٹ کے جنرل وارڈ 6 کے رکن، یوسی 7 رئیس حسین بخش دستی سے ضلع کونسل کے رکن، خیرپور ایم سی وارڈ 9 پر جنرل ممبر، خیرپور ضلع کی ٹاؤن کمیٹی پکا چانگ کے وارڈ 2 پر جنرل ممبر کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔

خیرپور کی 2 میونسپل کمیٹی سمیت 4 نشستوں پر ضمنی الیکشن میں میونسپل کمیٹی وارڈ 9 اور گمبٹ میں پیپلزپارٹی اور جی ڈی اے میں مقابلہ جب کہ ٹاؤن کمیٹی پکا چانگ پر جماعت اسلامی اور پی پی میں مقابلہ ہے۔