کراچی: ڈیفنس فیز 6 میں فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق

کراچی میں فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق

کراچی (1 اگست 2025): ڈیفنس میں نامعلوم مسلح ملزم کی فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق جبکہ مقتول کا بیٹا زخمی ہوگیا۔

فائرنگ کا واقعہ فیز 6 میں مسجد کے قریب پیش آیا جہاں مقتول اور بیٹے نے ایک نماز جنازہ میں شرکت کی۔ خواجہ شمس الاسلام اور بیٹے کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

خواجہ شمس الاسلام کی حالت تشویشناک بتائی گئی جبکہ بعد وہ جانبر نہ ہو سکے۔ مقتول کا بیٹا اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔

ڈی آئی جی ساؤتھ نے تصدیق کی کہ ڈیفنس فیز 6 میں فائرنگ سے ایڈووکیٹ خواجہ شمس الاسلام جاں بحق ہوگئے، ان کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا مگر جانبر نہ ہو سکے انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے مقتول کا بیٹا بھی زخمی ہے۔

کیس میں بڑی پیش رفت: قاتل کی شناخت کر لی گئی

دریں اثنا قتل کے اس کیس میں چند گھنٹے میں ہی بڑی پیش رفت ہوئی ہے اور خواجہ شمس الاسلام کے قاتل کی شناخت کر لی گئی ہے۔

ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق خواجہ شمس الاسلام کا قاتل ان کے سابق گن مین کا بیٹا عمران آفریدی ہے۔ ملزم نے چند ماہ قبل بھی خواجہ شمس پر حملہ کیا تھا۔

ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق ملزم کا الزام ہے کہ اس کے والد کو خواجہ شمس الاسلام نے 2021 میں قتل کرایا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم عمران آفریدی کی گرفتاری کے لیے حکمت عملی تیار کر لی ہے اور شہر سے باہر جانے والے مختلف مقامات پر ناکہ بند کر دی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق سہراب گوٹھ پر بس اڈوں ور شہر سے باہر جانے والے تمام راستوں پر ناکے لگا دیے گئے ہیں۔ ملزم کی تصاویر اور دیگر تفصیلات پولیس ناکوں تک پہنچا دی گئی ہیں اور ہر بس کو روک کر چیک کیا جا رہا ہے۔

وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ سے ابتدائی کارروائی کی تفصیلات دیں۔

ضیاالحسن لنجار نے کہا کہ فائرنگ کرنے والے ملزمان کی گرفتاری کیلیے پولیس ٹیم متحرک کی جائے، واقعے کی لمحہ بہ لمحہ رپورٹ سے آگاہ کیا جائے۔

خواجہ شمس الاسلام کی پوسٹ مارٹم رپورٹ:

ڈیفنس فیز 6 میں فائرنگ کر کے قتل کیے جانے والے معروف سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا ہے۔

انچارج سی ٹی ڈی عمر خطاب کے مطابق شمس الاسلام کو ایک گولی لگی جو دل کو چیرتی ہوئی نکلی اور جان لیوا ثابت ہوئی۔

راجا عمر خطاب نے مزید بتایا کہ فائرنگ کے واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی ہے اور ملزمان کے بارے میں مزید معلومات حاصل کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملزم کا باپ کے قتل کے الزام کی تصدیق کر رہے ہیں۔ ممکنہ طور پر یہ واقعہ ذاتی دشمنی کا بھی ہو سکتا ہے۔ خواجہ شمس الاسلام نےبھی قاتل پر مقدمہ درج کرا رکھا تھا۔

قاتل کے سہولت کاروں کی گرفتاری کے لیے چھاپے:

ایڈووکیٹ خواجہ شمس الاسلام کے قتل میں ملوث ملزم عمران آفریدی کے سہولت کاروں کی گرفتاری کے لیے پولیس نے چھاپے مار کر متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

پولیس کے مطابق اختر کالونی، شیریں جناح کالونی اور کلفٹن میں چھاپے مارے گئے، جس میں متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا۔