کراچی میں قتل کیے گئے پسند کی شادی کرنے والوں کی لاشیں لینے سے بھی رشتے داروں نے انکار کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے قریب گھگھر پھاٹک میں میاں، بیوی اور کم عمر بیٹے کو قتل کردیا گیا تھا۔ میتوں کو تدفین کے لیے بلوچستان کے علاقے بیلہ منتقل کیا گیا لیکن رشتے داروں نے تدفین کرنے سے انکار کردیا۔
میتیں واپس کراچی لائی گئیں اور سہراگ گوٹھ قبرستان میں تدفین کردی گئی۔
گزشتہ روز پولیس کا کہنا تھا کہ ماں باپ اور بچے کو بے دردی سے قتل کرنے والے قاتل ایک روز قبل ہی مقتولین کے گھر مہمان بن کر آئے تھے اور قتل کرنے کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔
یہ پڑھیں: کراچی: میاں، بیوی اور بچے کے قاتل کون؟ تحقیقات میں سنسنی خیز انکشاف
پولیس نے یہ بھی بتایا تھا کہ مقتول جوڑے عبدالمجید اور سکینہ نے 6 سال قبل پسند کی شادی کی تھی اور ان کا ایک بیٹا عبدالنبی تھا۔ یہ خاندان ایک سال قبل ہی گھگر پھاٹک کے قریب رہائش اختیار کی تھی۔
پولیس کے مطابق شادی کے بعد خاتون کے بھائیوں نے جرگہ کیا تھا اور اس جرگے کے فیصلے کے مطابق بھائیوں نے بہن کے بدلے عبدالمجید کی دو خواتین لی تھیں۔
دوسری جانب گھگر پھاٹک میں گھر سے میاں بیوی اور بچے کی لاشیں ملنے کے واقعہ کا وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو واقعہ کی انکوائری کرنے اور قاتلوں کی نشاندہی کر کے انہیں فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔