گرمی کے ستائے کراچی کے عوام کیلیے بُری خبر یہ ہے کہ شہر قائد کی جانب آنے والے مون سون سسٹم نے اپنا رخ تبدیل کر دیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں مون سون سسٹم کے زیر اثر موسلادھار بارش کا امکان ختم ہوگیا، مون سون سسٹم کا زیادہ رخ وسطی، بالائی سندھ اور بلوچستان کی جانب گیا ہے۔
میٹ ڈپارٹمنٹ نے بتایا کہ کراچی میں فی الحال موسلادھار بارشوں کا امکان نہیں ہے البتہ شہر میں صبح اور رات میں کہیں ہلکی اور کہیں درمیانے درجے کی بارش ہو سکتی ہے۔
آج صبح محکمہ موسمیات نے شہر قائد میں مون سون کے ایک اور اسپیل کے نتیجے میں طوفانی بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے اربن فلڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
میٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ آج شام کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش متوقع ہے، مون سون کا اسپیل 3 روز تک جاری رہے گا تاہم دن کے اوقات میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32 ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور سمیت ملک کے بیشترعلاقوں میں مون سون کا سلسلہ جاری ہے۔
راولپنڈی میں موسلادھار بارش کے باعث نالہ لئی میں پانی کی سطح بلند ہوگئی جس کے بعد واسا نے ہائی الرٹ وارننگ جاری کیا۔
شیخوپورہ، فیصل آباد، سیالکوٹ، گجرات، منڈی بہاؤالدین، جہلم، حافظ آباد، ننکانہ اور جام پور سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں بھی تیز ہواؤں کے ساتھ بارش نے جل تھل ایک کیا۔
پاکستان میں مون سون کی بارشوں کا دورانیہ اور اہمیت
پاکستان میں مون سون کی بارشوں کا دورانیہ عام طور پر جولائی سے ستمبر تک ہوتا ہے۔ یہ بارشیں ملک کے مختلف حصوں میں مختلف شدت اور مدت کے ساتھ برستی ہیں۔
مون سون کی آمد سے ملک کے کئی علاقوں میں خشک سالی کے بعد زندگی میں ایک نئی بہار آ جاتی ہے۔ یہ بارشیں نہ صرف زرعی پیداوار کے لیے بلکہ پانی کے ذخائر کو بھرپور کرنے اور موسم کو خوشگوار بنانے کے لیے بھی انتہائی اہم ہیں۔
تاہم، بعض اوقات یہ بارشیں اتنی شدید ہو جاتی ہیں کہ سیلاب کی صورت اختیار کر لیتی ہیں اور ملک کے مختلف علاقوں میں تباہی پھیل جاتی ہے۔ اس کے علاوہ، غیر متوقع اور بے وقت بارشیں بھی فصلوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔