کراچی کے تاجروں نے ہفتہ وار دو چھٹیوں اور کاروباری اوقات 6 بجے تک کیے جانے کے فیصلوں کو واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز کے رہنما رضوان عرفان نے کہا ہے کہ ہفتہ وار2 چھٹیوں کا فیصلہ واپس لےکر ایک چھٹی کی جائے اور کاروباری اوقات کو6 کے بجائے 8 بجے کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کےتاجروں کیساتھ پولیس کارویہ انتہائی افسوسناک ہے موجودہ صورتحال میں پولیس، اسسٹنٹ کمشنرز کا رویہ ناقابل قبول ہے، حکومت سندھ تاجروں سےکی جانےوالی زیادتی کا نوٹس لیں۔
تاجررہنما کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے کراچی کے تاجروں سے امتیازی سلوک روا رکھا ہے جبکہ ملک بھر میں تمام شعبوں کوایس اوپیزکیساتھ کھول دیا گیا ہے، تاجروں کی مشاورت سے مارکیٹیں بند کرنے،گورنر ہاوس ،وزیر اعلی ہاوس اور کمشنر ہاوس اور اہم شاہراوں پر دھرنے دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
رضوان عرفان نے کہا موحودہ بحران کے خاتمے کیلئے مشترکہ فیصلہ کرکے دکھانا ہوگا کہ تمام تاجر برادری ایک پلیٹ فارم پر متحد ہے ، پورے ملک میں سیاحت،تجارت اور کھیلوں کی سرگرمیوں سمیت تمام شعبوں کوایس او پی کے ساتھ کھول دیا گیا ہے
ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی سمیت سندھ میں کورونا وبا کے پھیلاو کی شرح سب سے کم ہے، سندھ حکومت نے تاجروں کو سڑکوں پر آنے پر مجبور کر دیا ہے۔
ملک کے معاشی شہ رگ کراچی میں لاک ڈاؤن اور کاروباری صورتحال پر تاجروں نے کل پریس کانفرنس کرنے کا اعلان بھی کیا۔