مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کیخلاف کانگریس کا آج یوم سیاہ

مودی حکومت کی جانب سے 2019 میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے خلاف کانگریس سمیت دیگر جماعتوں نے پیر کو یوم سیاہ منایا۔

بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 منسوخ کیے آج 5 سال مکمل ہو گئے۔ مودی سرکار کی جانب سے 2019 میں کیے گئے اس اقدام کے خلاف جموں وکشمیر کانگریس نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آج کا دن کشمیر کے عوام کے لیے یوم سیاہ ہے، اس کے ساتھ ہی پارٹی نے مودی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹانے کے 5 سال مکمل ہونے کے موقع پر جموں و کشمیر کانگریس نے ’ایکس‘ ہینڈل پر کیے گئے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’5 اگست جموں و کشمیر کے لیے یومِ سیاہ ہے۔ بی جے پی نے اس دن ہمارا ریاستی درجہ چھین لیا تھا۔

مقبوضہ کشمیر کی علاقائی پارٹیوں نے بھی بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا ہے اور اس کے خلاف مختلف تقریبات منعقد کرکے مودی حکومت کے اس اقدام کی مذمت کی گئی جب کہ گاندھی نگر میں پی ڈی پی کی جانب سے پارٹی ہیڈ کوارٹر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ 5 اگست 2019 کو مودی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا تھا۔ بی جے پی حکومت نے نہ صرف اسے ہٹا کر جموں و کشمیر کا خصوصی ریاست کا درجہ ختم کر دیا تھا، بلکہ اسی دن جموں و کشمیر سے ریاستی درجہ بھی چھین لیا تھا۔

کشمیریوں کے استحصال کے خلاف دنیا بھر میں پاکستان سمیت مقیم کشمیریوں نے بھی یوم سیاہ منایا جب کہ پاکستان میں سرکاری سطح پر بھارتی ہٹ دھرمی کی مذمت کرتے ہوئے صدر، وزیراعظم اور دیگر حکومتی عہدیداروں کی جانب سے بیانات جاری کیے گئے جس میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی تائید کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل تک ان کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھنے کا اعادہ کیا گیا۔