اسلام آباد : طالبہ خدیجہ صدیقی کا کہنا ہے کہ آج فیصلےسےثابت ہوا آوازاٹھائیں توحق و سچ کی جیت ہوگی، میڈیا نے مجھے ہر موقع پر سپورٹ کیا، کیس سے متعلق میڈیا کے کردار کو سراہتی ہوں۔
تفصیلات کے مطابق طالبہ خدیجہ صدیقی نے حملہ کیس کے فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا فیصلے سے ثابت ہوا آواز اٹھائیں توحق و سچ کی جیت ہوگی، سپریم کورٹ کے فیصلے نے ثابت کیا اختیار کا ناجائز استعمال سامنے آتا ہے۔
خدیجہ صدیقی کا کہنا تھا کہ کیس سےمتعلق میڈیاکےکردار کوسراہتی ہوں، میڈیا نے مجھے ہر موقع پر سپورٹ کیا، اختیار اور اتھارٹی کو غلط استعمال نہیں کیا جانا چاہیے، اگر وکیل غلط چیز کے لیے کھڑے ہوں گے توکیا تاثر جائے گا۔
انھوں نے مزید کہا میں وکلا برادری اورمیڈیاکاشکریہ اداکرتی ہوں۔
مزید پڑھیں : خدیجہ صدیقی حملہ کیس: سپریم کورٹ کا ملزم شاہ حسین کوگرفتار کرنے کا حکم
دوسری جانب خدیجہ صدیقی کے وکیل کا کہنا تھا کہ میڈیاکی موجودگی کی وجہ سےدباؤ کم ہوا، کیس کی سماعت کےدوران بڑےبڑےوکیل پیش ہوئے، ہمیں دباؤ میں لےجانےکی کوشش کی جاتی رہی ہے۔
یاد رہے خدیجہ صدیقی حملہ کیس میں سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کافیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزم کوگرفتارکرنے کا حکم دیا اور 5 سال قیدکی سزا کافیصلہ برقرار رکھا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہم ریکارڈکےمطابق فیصلہ کریں گے ۔
خدیجہ صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ ملزم مجھےبلیک میل کرتاتھا،میری زندگی جہنم بنادی تھی، جب اسپتال پہنچی مجھےوہ لمحات بہت کم یادہیں۔
واضح رہے مئی 2016 میں قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی پر شاہ حسین نے خنجر کے 23 وار کیے تھے، جس سے وہ شدید زخمی ہوگئیں تھیں۔جس کے بعد سابق چیف جسٹس کے حکم پر جوڈیشل مجسٹریٹ مبشرحسین نے ایک ماہ میں اس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مجرم کو سات سال قید کی سزا سنائی تھی۔
بعد ازاں ملزم شاہ حسین نے مجسٹریٹ کورٹ سے سنائی جانے والی سزا کے خلاف سیشن کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، شاہ حسین کی درخواست پرسیشن کورٹ نے مجسٹریٹ کورٹ کی جانب سے دی گئی 7 سال کی سزا کم کرکے 5 سال کردی تھی، جبکہ خدیجہ صدیقی کیس کے ملزم شاہ حسین کو لاہور ہائی کورٹ نے رہا کرنے کا حکم دیا تھا، جس پر سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ازخود نوٹس لیا تھا