کراچی (6 اگست 2025): رہنما متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) خواجہ اظہار الحسن کا کہنا ہے کہ نمبر پلیٹ کا جو ٹھیکہ 2014 میں 55 کروڑ کا تھا وہ اب 6 ارب روپے کا ہوگیا۔
انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ ثقافت کو قانون اور جغرافیہ میں قید کریں گے تو مخالفت ابھرے گی، سندھ حکومت نے غلطی کی ہے کہ ثقافت کو نمبر پلیٹ پر لا کر اس کا تماشہ بنایا ہے، نمبر پلیٹ کا ٹھیکہ 6 ارب کا ہوگیا یہ پیسہ کراچی والوں کی جیب سے جا رہا ہے جو ظلم ہے۔
خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ جعلی ڈومیسائل دیہی و شہری تفریق کو مزید بڑھا رہا ہے، اس کے باعث احساس محرومی نفرت میں بدل رہی ہے، اس میں کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز ملوث ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نئی نمبر پلیٹ پر اعتراض کرنا جرائم کی سہولت کاری کے مترادف ہے، سندھ حکومت
رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ ہم نے جعلی ڈومیسائل معاملے پر نیب سے بھی رابطہ کیا ہے کہ وطن کی شناخت بیچنے والے افسران کو برطرف کیا جائے، جعلی ڈومیسائل جاری کرنے والوں سے جرمانے کی صورت میں ریکوری کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے منصوبے صرف ورلڈ بینک اور کلک پراجیکٹ سے چل رہے ہیں سندھ حکومت صرف فیتہ کاٹنے تک محدود ہے، سائیں سرکار کو سمجھنا ہوگا کہ اپوزیشن کو شامل کیے بغیر ترقی ممکن نہیں، ہمارے ایم این ایز کے اربوں کے فنڈز ٹینڈر نہ ہونے سے ضائع ہو رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا 27ویں ترمیم کا معاہدہ مسلم لیگ (ن) سے ہوا ہے، اس کے آڑے پی پی کی مطلق العنان سوچ ہے، پیپلز پارٹی سندھ میں وڈیرانہ تسلط برقرار رکھنا چاہتی ہے، وہ اختیارات نچلی سطح تک منتقل نہیں کرنا چاہتی، وہ ایک سو چالیس اے کو آئینی تحفظ دینا نہیں چاہتی۔
خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ آنے والے دنوں میں لگتا ہے پارلیمان میں (ن) لیگ کے ساتھ سادہ اکثریت ہوگی، دو تہائی اکثریت سے 27ویں ترمیم کی منظوری کی کوشش کریں گے۔