خیبرپختونخوا میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخاب کے لئے پولنگ جاری، 25 امیدوار میدان میں

خیبرپختونخوا میں سینیٹ

پشاور : خیبرپختونخوا اسمبلی میں سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں پولنگ جاری ہے ، کے پی اسمبلی میں اب تک 10ارکان ووٹ کاسٹ کرچکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوامیں سینیٹ کی گیارہ نشستوں پر انتخاب کےلئے پولنگ جاری ہے، پچیس امیدوار میدان میں ہیں۔

سینیٹ کی گیارہ نشستوں کے لیے ایک سو پنتالیس ارکان ووٹ دیں گے، کے پی اسمبلی کےجرگہ ہال کو الیکشن روم بنایا گیا ہے۔

کے پی اسمبلی میں اب تک 10 ارکان ووٹ کاسٹ کرچکے ہیں ، جے یو آئی ف کے سجاد اللہ نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا، پی ٹی آئی پی کے اقبال وزیر ،پی ٹی آئی چیف وہپ اکبر ایوب خان ، جے یو آئی ف کے عدنان خان ،پی ٹی آئی کے پیر مصور ملک لیاقت ، اراکین احمدکریم کنڈی ،علی ہادی ، محمد رشاد خان، مخدوم آفتاب حیدر نے بھی ووٹ کاسٹ کیا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپور،اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اور ڈپٹی اسپیکر ثریا بی بی اسمبلی پہنچ چکے ہیں جبکہ اراکین اسمبلی کی آمد جاری ہے۔

جنرل نشستوں پر مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا آفریدی اور پیرنورالحق قادری پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں جبکہ خواتین کی نشست پر روبینہ ناز اور ٹیکنوکریٹ کی نشست پر اعظم سواتی امیدوار ہیں۔

جنرل نشستوں پر مسلم لیگ ن کے نیاز احمد، پی پی پی کے طلحہٰ محمود اپوزیشن کے امیدوار ہیں جبکہ جے یو آئی ایف کے عطاء الحق بھی اپوزیشن کے امیدوار ہیں۔

خواتین کی نشست پر پیپلزپارٹی کی روبینہ خالد اپوزیشن کی امیدوار ہیں جبکہ ٹیکنوکریٹ کی نشست پر جے یو آئی کے دلاور خان امیدوار ہیں۔

کے پی اسمبلی میں حکومتی ارکان کی تعداد بانوے جبکہ اپوزیشن کی تعداد 53 ہے، جنرل، ٹیکنوکریٹ اور خواتین کی نشستوں پر 12 آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں جبکہ جنرل نشست پر ایک سینیٹر منتخب کرنے کے لیے انیس ووٹ درکار ہیں۔

خیبر پختونخوا میں سینیٹ الیکشن کے دوران ہارس ٹریڈنگ سے بچنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن نے چھے اور پانچ نشستوں کا فارمولا طے کیا ہے۔فارمولے کے مطابق حکومت کے حصے میں چھے جبکہ اپوزیشن کے حصے میں پانچ نشستیں آئیں گی۔

گذشہ پی ٹی آئی پانچ میں سے چار ناراض کورنگ امیدواروں کو منانے میں کامیاب ہوگئی تھی تاہم خرم ذیشان تمام امیدوار بلامقابلہ منتخب کرانے کی راہ میں بددستورحائل ہیں۔

رات گئے مذاکرات کے نتیجہ میں وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے ٹینکوکریٹ کی نشست کے امیدوار سید ارشاد حسین اور وقاص اورکزئی کو دستبردار ہونے پر راضی کرلیا جبکہ صوبائی وزیر مینا خان آفریدی اور شاہد خٹک، عرفان سلیم اورعائشہ بانو کو دستبردار کرانے میں کامیاب رہے۔

ایک ناراض امیدوار خرم ذیشان نے دستبردار ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرے خلاف ایکشن لینا ہے تولیں، سینیٹ الیکشن سےدستبردارنہیں ہوں گا۔