خیبرپختونخوا سیلاب : لوگ ابھی تک ملبے تلے اپنے پیاروں کو ڈھونڈ رہے ہیں

سیلاب

خیبرپختونخوا میں سیلاب تو گزر گیا لیکن ہرطرف بربادی کی داستان چھوڑگیا، کیا گھر اور کیا بازار، گاؤں کے گاؤں اجڑ گئے۔

اس سانحے میں سیکڑوں لوگ جاں بحق ہوئے، کئی لوگ ابھی تک ملبے تلے اپنے پیاروں کو ڈھونڈ رہے ہیں، متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی زیرنگرانی ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

اے آر وائی نیوز صوابی کی نمائندہ شازیہ نثار کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں سیلاب غم کی کئی داستانیں چھوڑ گیا، لوگ ابھی بھی ملبے تلے اپنے پیاروں کو ڈھونڈ رہے ہیں۔

صوابی میں سیلاب نے تباہی مچائی، ولاوڑی پایا اور دواڑی میں کئی خاندان اجڑ گئے، ملبے تلے دبے لوگوں کی کئی دن سے تلاش جاری ہے۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ ہمارا تو سب کچھ اجڑ گیا، پہاڑوں پر رہنے والوں کی تو زندگیاں ضائع ہوگئیں اور نیچے والوں کے گھر اجڑ گئے۔

صوابی کی ضلعی انتظامیہ کاکہنا ہے پہلا ٹارگٹ راستے کلیئر کرنا ہے، جیسے ہی راستے کھل جائیں گے تو متاثرین کی بحالی کا کام شروع کردیا جائے گا۔

شانگلہ کی تحصیل پورن کا تو نقشہ ہی بدل گیا، گاؤں کے گاؤں سیلابی ریلے میں بہہ گئے، یہاں گیارہ افراد جاں بحق ہوئے اور دو اب تک لاپتہ ہیں۔

مانسہرہ میں پاک فوج کی زیرنگرانی ریسکیو آپریشن جاری ہے، اب تک 19 افراد کی لاشیں ملبے سے نکالی جا چکی ہیں، تباہ شدہ مکانوں کا ملبہ اٹھانے کے لیے دن رات مشینری کام کر رہی ہے۔