گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کےپی اسمبلی میں 30 ارکان نے خود کو آزاد ڈکلیئر کیا ہے اپوزیشن کے پاس ایک ممبر بھی زیادہ ہوا تو تحریک عدم اعتماد لاسکتے ہیں۔
جمعیت علمأ اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے وفد کے ہمراہ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں گورنر نے کہا کہ تحریک انصاف اختلافات کا شکار ہے سیاست میں اتحاد بنتے اور ٹوٹتے رہتے ہیں اگر نمبرز پورے ہوں گے تو تحریک عدم اعتماد لائی جاسکتی ہے لیکن چاہتے ہیں خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن بھرپور کردار ادا کرے۔
https://urdu.arynews.tv/rana-sanaullah-no-confidence-motion-in-kp-opposition-rights/
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی اپوزیشن کےپی میں سینیٹ کی 5سیٹیں جیتے، کےپی سینیٹ الیکشن میں زیادہ نشستیں حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، مولانا کو ایک جنرل اور پی پی کو مخصوص نشست ملےگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی کوشش ہےکہ ہارس ٹریڈنگ نہ ہو ہماری کوشش ہے مل کر سینیٹ الیکشن لڑیں۔
صوبائی حکومت کی گورننس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں امن و امان کے حالات خراب ہیں، عصر کے بعد انتہاپسند نکل آتے ہیں، بلوچستان میں کل انتہائی افسوس ناک واقعہ ہوا ہے قوم کو مل کر امن لانا ہو گا۔