کویت کے انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر مسافروں کے پک اپ سے متعلق خلاف ورزیوں پر پانچ افراد (3 غیر ملکی اور دو بدوؤں) کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ گرفتار تینوں غیر ملکیوں کو ملک سے ڈی پورٹ کرنے کے لیے اقدامات شروع کردیئے گئے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کویت کی وزارت داخلہ نے اپنے جنرل ٹریفک ڈیپارٹمنٹ کو انٹر نیشنل ایئرپورٹ سے مسلسل شکایات سامنے آنے پر کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کئے تھے۔
کارروائی کے دوران بدوؤں کی ملکیت والی گاڑی دو ماہ کے لیے ضبط کرلی گئی ہے جبکہ انہیں 48گھنٹے کے لیے احتیاطی حراستی مرکز میں رکھا جائے گا۔
اطلاعات کے مطابق خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مسلسل سیکورٹی آپریشنز چوبیس گھنٹے جاری ہیں، ضابطوں کے نفاذ کے حوالے سے چوکس موقف کو برقرار رکھا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل وزیر داخلہ شیخ طلال الخالد الصباح کی جانب سے ایک حکم جاری کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ائیرپورٹ سے پرائیویٹ ٹرانسپورٹ کے ذریعے مسافروں کو پک اپ کرنے والوں کو فوری طور پرڈی پورٹ کردیا جائے۔
یہ ہدایات ہوائی اڈے پر ٹیکسی چلانے والے کچھ نجی گاڑیوں کے مالکان کی جانب سے ریٹائرڈ شہریوں کو ہراساں کیے جانے اور ہجوم کا سامنا کرنے کی اطلاعات کے بعد آئی تھیں۔
ہوائی اڈے پر ٹیکسی چلانے والے کچھ نجی گاڑیوں کے مالکان مسافروں کو ہوائی اڈے سے اٹھانے کی خدمات پیش کرتے ہیں، جو ان سے کرائے کی مد میں بہت زیادہ پیسے وصول کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ ٹریفک کے تفتیشی افسران کا بنیادی مشن کسی بھی رہائشی کو غیر قانونی طور پر مسافروں کو لوڈ کرتے ہوئے پکڑنا اور فوری طور پر ملک سے ڈی پورٹ کرنا ہے۔
وزیر داخلہ کے اس حکم کا مقصد ایسی سرگرمیوں کو ختم کرنا ہے جس سے نہ صرف ریٹائر ہونے والوں کی روزی روٹی کو خطرات لاحق ہوتے ہیں بلکہ کویت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آنے والے مسافروں کے حقوق بھی مجروح ہوتے ہیں۔