’کویت: فیصلہ کن کارروائی شروع کردی گئی‘

سالمیہ کے علاقے میں ایک اہم مسئلہ کو حل کرنے کے لیے حولی گورنریٹ میونسپلٹی برانچ نے فیصلہ کن کارروائی شروع کردی ہے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بلاکس 11 اور 12 کے غلط استعمال سے متعلق متعدد شکایات کے جواب میں، جو بیچلر کرایہ داروں کے لیے رہائش میں تبدیل ہو رہے تھے، ٹیم کی جانب سے سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

اس اقدام کا مقصد انسپکٹرز اور بیچلر کرایہ داروں کے درمیان کسی بھی ممکنہ تنازعات کو روکنا ہے۔ کمیٹی کی حالیہ کوششوں میں سیکورٹی اہلکاروں کی مدد سے ان بلاکس کو مکمل طور پر بند کرنا شامل ہے۔

ٹیم بیچلرز کے زیر قبضہ جائیدادوں کی بھی قریب سے نگرانی کا عمل شروع کردیا گیا ہے، جو عمارت کے ضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

ان خلاف ورزیوں میں غیر مجاز تعمیراتی توسیع اور ”پارٹیشنز”اور ڈویژنز کی تنصیب کے ذریعے اضافی چھوٹے کمروں کی تخلیق شامل ہیں، جن میں سے ہر ایک کا رقبہ دو مربع میٹر سے زیادہ نہیں ہے۔

دوسری جانب کویت میں انتظامیہ نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے رہائشی قوانین کی خلاف ورزیاں کرنے پر 4 ہزار کے قریب تارکین وطن کو ڈی پورٹ کردیا ہے۔

گزشتہ دو ماہ کے دوران خلاف ورزی کرنے والوں کو فلٹر کرنے کے لیے کویتی وزارت داخلہ نے منظم کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے لیبر اور رہائشی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے 7,685 افراد کو ڈی پورٹ کیا۔

ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ماہ ستمبر میں ڈی پورٹ ہونے والوں کی تعداد تقریباً 3,837 افراد تک پہنچ گئی جن میں 2,272 مرد اور 1,565 خواتین شامل ہیں۔ ان سبھی کو مختلف حفاظتی شعبوں سے محکمہ کو ریفر کیا گیا تھا، جن پر اپنے کفیل سے بھاگ جانے اور دیگر غیر اخلاقی سرگرمیوں کا الزام تھا۔

ذرائع کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ڈی پورٹیشن ڈیپارٹمنٹ نے اصلاحی اداروں کے تحت اس سال اگست میں دونوں جنسوں کے تقریباً 3,848 تارکین وطن کو ملک کے ضوابط اور قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں ملک بدر کیا ہے۔

شہریوں اور رہائشیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ کفیل سے بھاگ جانے والے ملازمین کو زیر التوا مقدمات میں پناہ نہ دیں، رہائشی قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف حفاظتی مہم تمام گورنریٹس میں جاری ہے۔جبکہ اس حوالے سے کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی۔