کویت: ”ٹِک ٹاک“ پر پابندی سے متعلق اہم فیصلہ

کویت میں ”ٹِک ٹاک“ ایپلی کیشن پر پابندی کے حوالے سے اہم خبر سامنے آگئی، عدالت 3 دسمبر کو فیصلہ سنائے گی۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کویت کی انتظامی عدالت نے حکومتی وکیل کو جواب تیار کرنے کی اجازت دینے کے لیے کویت میں ’ٹک ٹاک‘ ایپلی کیشن پر پابندی کے مقدمے کو دیکھنے کے لیے 3 دسمبر 2023 کی تاریخ مقرر کی ہے۔

درخواست گزار نے عدالت سے کویت میں ”ٹک ٹاک”ویب سائٹ اور ایپلی کیشن کو بلاک کرنے کی گزارش کی ہے، اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ اس ایپلی کیشن پر کویتی معاشرے کے اخلاق، رسوم و رواج اور روایات سے متصادم مواد شائع کیا جارہا ہے۔

مدعی نے اپنے مقدمے میں کہا کہ ”ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا قانون اتھارٹی کو کسی بھی الیکٹرانک ایپلی کیشن کو بلاک کرنے کا اختیار دیتا ہے جو مفاد عامہ میں ریاست کے قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہے۔”

مقدمہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ”ٹک ٹاک”ایپلی کیشن کویت کے قوانین اور اخلاقیات کی خلاف ورزی کرنے والے کلپس نشر کرتی ہے اس کے علاوہ یہ ایپلی کیشن بچوں کے حقوق کے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، تشدد اور غنڈہ گردی کی حوصلہ افزائی کرنے والے کلپس کو فروغ دیتی ہے۔

دوسری جانب ملائیشیا میں شعبہ مواصلات کے امور انجام دینے والے نگراں ادارے کی جانب سے سوشل میڈیا کمپنیوں کو فلسطین کے حوالے سے مبینہ طور پر مواد بلاک کرنے کے بعد وارننگ دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

ایکس (ٹوئٹر) پر پیغام میں ملائشیا کے وزیر مواصلات فہمی فاضل نے پیغام دیا ہے کہ اگر اس مسئلے کو نظر انداز کیا گیا تو اس حوالے سے سخت اقدامات کئے جائیں گے۔

ملائشیا کے وزیر کا کہنا تھا کہ ملائشیا کے لوگوں کو فلسطین کے حوالے سے آزادی اظہار رائے کا حق حاصل ہے اور ان سے یہ حق کوئی نہیں چھین سکتا۔