لاہور میں جعلی اسٹامپ پیپرز کا دھندہ عروج پر، ڈپٹی کمشنر کا کارروائی سے انکار

جعلی اسٹامپ پیپرز

لاہور میں جعلی اسٹامپ پیپرز کا دھندہ عروج پر پہنچ گیا جبکہ ڈپٹی کمشنر نے کارروائی کرنے سے انکار کردیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ٹیم سرعام نے ڈپٹی کمشنر کے نام پر اسٹامپ پیپر حاصل کرلیا جبکہ الیکٹرانک اسٹامپ پیپر کسی کے بھی نام پر اور پرانی تاریخوں میں بھی حاصل کیا جاسکتا ہے۔

جعلی اسٹامپ پیپرز کے باعث ملک کا عدالتی نظام مفلوج ہوکر رہ گیا، لاہور میں 100 روپے والا پیپر 1200 روپے میں فروخت ہوتا ہے۔

ڈپٹی کمشنر لاہور نے اسٹامپ پیپر مافیا کیخلاف ایکشن سے انکار کردیا، ٹیم سرعام نے لاہور کی تین کچہریوں سے جعلی ای اسٹامپ پیپر خرید لیے۔

اینکر اقرار الحسن نے بتایا کہ کسی ایک جگہ پر نہیں تین کچہریوں ضلع کچہری لاہور، ماڈل ٹاؤن کورٹ اور کینٹ کچہری پر سرعام اسٹامپ پیپرز پرانی تاریخوں پر حاصل کرسکتے ہیں اس سے یہ ہوتا ہے کہ آپ کسی کی قسم کی ڈیڈ، اقرار نامے، بیان حلفی، جائیداد بھی ہتھیا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سارا بوجھ عدالتی نظام پر آتا ہے کیونکہ آپ جعلی اسٹامپ پیپر کسی عدالت میں پیش کرتے ہیں تو معاملہ مزید الجھ جاتا ہے۔

ہم نے اسٹامپ پیپر ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر سے رابطہ کیا تو ان کے نزدیک یہ معاملہ غیر اہم ہے۔