بھارتی ریاست کیرالہ میں طوفانی بارشوں کے بعد ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 150 سے زائد افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
انڈین میڈیا کے مطابق بھارت کی ریاست کیرالہ میں گزشتہ دنوں ہونے والے طوفانی بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ نے بڑی تباہی مچا دی ہے اور مختلف حادثات میں دو بچوں سمیت 151 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جب کہ 200 سے زائد زخمی ہیں۔ درجنوں لوگوں کے اب بھی ملبے تلے دبے ہونے کی اطلاعات ہیں جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے.
رپورٹ کے مطابق ابتر صورتحال کے باعث ریاست کے 8 اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے اور امدادی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔ مٹی کے تودے گرنے سے کئی گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ چکے ہیں۔ کیرالہ حکومت نے اس سانحے کے بعد دو روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
سب سے زیادہ تباہی ضلع ویاناڈ میں ہوئی، جہاں سینکڑوں مکانات تباہ ہو گئے جب کہ اسکولوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ مٹی کے تودے گرنے سے کئی مکانات، دکانیں اور گاڑیاں ملبے تلے دب گئیں جب کہ کئی افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کی اطلاعات ہیں۔
متاثرین کے اہل خانہ ملبے تلے دبے اپنے پیاروں کو تلاش کر رہے ہیں۔ ڈرون اور ڈاگ سکواڈ کی بھی مدد لی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ کے مطابق، وہ جگہ (منڈکئی) جہاں یہ لینڈ سلائیڈنگ ہوئی، وہ انتہائی خطرے والے آفت زدہ علاقے میں آتی ہے اور وہاں لوگ نہیں رہتے۔ وہاں سے مٹی، پتھر اور چٹانیں چورلمالا تک جا گریں، جو اس جگہ سے 6 کلومیٹر دور ہے جہاں سے لینڈ سلائیڈ ہوئی تھی۔ یہ کوئی حساس جگہ نہیں ہے اور یہاں لوگ برسوں سے رہ رہے ہیں۔ اس کے پیش نظر یہاں بہت زیادہ جانی نقصان ہوا ہے۔
امدادی سرگرمیوں میں سول ڈیفنس، پولیس، فائر ڈپارٹمنٹ، ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف کے تقریباً 250 اہلکار راحت اور بچاؤ میں مصروف ہیں۔ اس کے ساتھ ہی فوج کی 122 انفنٹری کے تقریباً 225 سپاہی بچاؤ آپریشن میں مصروف ہیں۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ نیلم بور میں سیلابی ریلے میں متعدد لوگ بہہ گئے۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں، تاہم شدید بارش اور پُل بہہ جانے سے کی وجہ سے عملے کو شدید مشکلات کا سامان کرنا پڑ رہا ہے۔
امدادی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے عارضی پل بنانے کی کوشش کی جا رہی ہیں۔ امدادی کاموں کے لیے فوجی ہیلی کاپٹرز بھی طلب کرلیے گئے۔ سیکڑوں افراد تاحال متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔