چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل نعیم پنجوتھا نے کہا ہے کہ صورتحال یہ ہے اگر کوئی بلی یا کوئی پرندہ بھی مرے گا تو لگتا ہے پرچہ چیئرمین پی ٹی آئی پر درج ہوگا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل نعیم پنجوتھا نے ویڈیو بیان جاری کیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر کوئٹہ میں وکیل کے قتل کا جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ خدا کا خوف کریں اس طرح آئین وقانون کی دھجیاں نہ اڑائیں اور ملک پر رحم کریں۔ اس وقت صورتحال یہ ہے اگر کوئی بلی یا کوئی پرندہ بھی مرے گا تو لگتا ہے پرچہ چیئرمین پی ٹی آئی پر درج ہوگا۔
نعیم پنجوتھا نے مزید کہا کہ کوئٹہ میں ہمارے ساتھی وکیل کے قتل کا مقدمہ چیئرمین پی ٹی آئی پر درج کر دیا جاتا ہے۔ ایک طرف وکیل قتل ہوتا ہے تو دوسری طرف معاون خصوصی پریس کانفرنس کرتے ہیں جس میں یہ قتل چیئرمین پی ٹی آئی کے کھاتے میں ڈال دیا جاتا ہے۔ یہ پریس کانفرنس پورے منصوبے کے ساتھ ہر چینل پر دکھائی جاتی ہے۔
وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ معاون خصوصی سے میراسوال ہے کہ آپ کے پاس غیب کاعلم ہے یا اچانک خواب آیا تھا یا کسی جن نے بتایا تھا کہ یہ قتل چیئرمین پی ٹی آئی نے کیا ہے۔ جس پٹیشن کی آڑ لے کر یہ مقدمہ درج کیا اس میں ابھی تک چیئرمین پی ٹی آئی کو نوٹس نہیں ملے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو جب پٹیشن کا ہی نہیں پتہ تو وہ قتل کیسے کروا سکتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کو لگ رہا ہے ان کی مرضی کے مقدمے بنانے کے باوجود چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت ہوجاتی ہے کیونکہ کوئی ثبوت، گواہ، آڈیو، ویڈیو پیش ہی نہیں ہو پاتی اور جب شواہد ہی نہ ہوں تو ضمانت تو ہوگی۔
نعیم پنجوتھا نے کہا کہ اس صورتحال میں اب آپ کو لگا کیوں نہ قتل کا مقدمہ بنا کر چیئرمین پی ٹی آئی کو مچھ جیل لے جا کر قابو کیا جائے اور 2 خاندانوں کی دشمنی میں قتل ہونے والے کو چیئرمین پی ٹی آئی کے اوپر ڈال دیا۔ ہم نے سیکیورٹی کے حوالے سے درخواست دی لیکن بلوچستان حکومت نے انکار کر دیا۔
وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ اس درخواست میں لکھا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر پہلے ہی قاتلانہ حملے ہوچکے ہیں۔ انہیں کچھ ہوگیا تو کون ذمے دار۔ ان پر 302 کےساتھ دہشتگردی کی دفعات بھی لگائی گئی ہیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے وارنٹ بھی جاری کر دیے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا، وہ اس کیس میں بری ہوں گے۔