لاہور: لاہور ہائی کورٹ نےملک بھر میں فلم ’مالک‘ کی بندش پر پابندی سے متعلق وفاقی حکومت اور سنسر بورڈ سے وضاحتی جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں شہری محبوب عالم کی مدعیت میں فلم ’مالک‘ کی بندش کی تشہیر روکنے کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔
درخواست گزار نے دعویٰ کیا ہے کہ فلم میں واضح کیا گیا ہے کہ ملک میں کرپٹ عناصر کس طرح پاکستان کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
درخواست گزار نے یہ مؤقف بھی بیان کیا کہ فلم پر پابندی عائد ہونے سے کرپٹ عناصر مزید تقویت حاصل کریں گے۔
جج نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور سنسر بورڈ کو اگلی سماعت تک نوٹسس جاری کرتے ہوئے سماعت 17 مئی تک ملتوی کردی۔
واضح رہےفلم ریلیرز ہونے کے تین ہفتے بعد حکومت کی جانب سے بغیر وجہ بتائے پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔ سب سے پہلے پابندی صوبائی حکومت سندھ نے عائد کی مگر ایڈیٹینگ مکمل ہونے کے دو روز بعد تشہیر کی اجازت دے دی گئی۔
خیبرپختونخواہ حکومت نے فلم مالک کی نمائش کی پیشکشکردی
فلم کے ڈائریکٹر عاشر عظیم اس سے پہلے 1990 کی دہائی میں مشہور ڈرامہ ’دھواں‘ کے لئے اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق تین ہفتوں تک سنیما گھروں میں چلنے کے بعد وزارت اطلاعات نے حکم نامہ جاری کیا کہ اردو فلم ’مالک‘ کا سنسر سرٹیفکیٹ واپس لیا جارہا ہے۔ سرکاری حکم کے بعد ملک بھر کے سنیما گھروں پر مالک کی نمائش روک دی گئی۔