نواز شریف کے بھتیجے کی ضمانت منظور

لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کی ضمانت منظور کرلی اور یوسف عباس کو ایک ایک کروڑ کے دو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران یوسف عباس کے وکیل نے کہا کہ شریف فیملی کاروباری خاندان ہے، جو قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہے، نیب نے یوسف عباس کو چوہدری شوگر ملز کیس میں کسی قانونی جواز کے بغیرگرفتار کیااور 48 روزہ حراست میں گزارنے کے باوجود نیب ابھی تک کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا۔

وکیل کا کہناتھا کہ بیرون ملک سے تمام رقم بینکنگ چینل سے پاکستان آئی اور اس پر ٹیکس بھی دیا، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے درخواست ضمانت کی مخالفت کی اور کہا یوسف عباس پر سنگین الزامات ہیں، درخواست ضمانت مسترد کی جائے۔

وکلاء نے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے یوسف عباس کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک ایک کروڑ کے دو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

یاد رہے درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس نے درخواست ضمانت دائر کی تھی ، جس میں کہا تھا کہ نیب نے 410 ملین کی رقم کاالزام لگایا جس کا تمام ریکارڈ موجود ہے، عدالت یوسف عباس کو ضمانت پر رہاکرنے کاحکم دے۔

خیال رہے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز چوہدری شوگرملزکیس میں ضمانت پر ہیں اور عدالت نے اس کیس میں مریم نواز کو ریفرنس آنے تک استثنی دے رکھا ہے۔

چوہدری شوگرملز کیس میں نیب کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ نواز شریف نے یوسف عباس، مریم کے ساتھ مل کر 410 ملین کی منی لانڈرنگ کی، ایک کروڑ 55 لاکھ 20 ہزار ڈالر کا قرض شوگرملز میں ظاہر کیا، یہ قرضہ1992میں آف شورکمپنی سے لیا تھا۔