کورونا کے مریضوں کا پلازمہ فروخت کرنے کیخلاف درخواست، محکمہ صحت کے سیکرٹریز طلب

لاہور : ہائی کورٹ نے کورونا کے مریضوں کا پلازمہ فروخت کرنے کے خلاف درخواست پر محکمہ صحت کے سیکرٹریز کو 23 جون کو طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں چیف جسٹس محمد قاسم خان نے ارشد ورک ایڈووکیٹ کی کورونا کے مریضوں کا پلازمہ فروخت کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار کا موقف ہے کہ خون کی فروخت کے خلاف قوانین کی موجودگی کے باوجود عملدرآمد نہیں ہورہا، ملک میں کورونا کے خلاف پلازمہ کی فروخت، قوانین کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ خون کے اس دھندے میں اب بین الاقوامی مافیا بھی شامل ہوچکا ہے۔

درخواست میں استدعا کی کہ کورونا کے صحت یاب ہونے والے مریضوں کا پلازمہ فروخت کرنے پر پابندی عائد کی جائے، دلائل کے بعد عدالت نے محکمہ صحت کے دونوں سیکرٹریز کو 23 جون کو طلب کرلیا۔

خیال رہے حکومت پاکستان نے پلازما تھراپی کے لیے گائیڈ لائنز جاری کی تھیں، جس میں کہا گیا تھا پلازما تھراپی کرونا وائرس انفیکشن کا علاج نہیں ہے اور ابھی صرف تجرباتی مراحل میں ہے، پلازما کے لیے کسی بھی ڈونر کو پیسے دینا حکومتی اور ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنز کے خلاف ہے۔

وزارت صحت کا کہنا تھا کہ غیر قانونی طور پر پلازمہ اکٹھا کرنے اور بیچنے والوں کے خلاف خود بھی کاروائی کریں گے اور صوبائی ہیلتھ کیئر کمیشنز کو بھی کہیں گے۔