تریپولی: لیبیا میں طوفان ڈینئل سے ہولناک تباہی پھیل گئی ہے، قیامت خیز سیلاب 5 ہزار افراد کو بہا کر لے گیا، جب کہ 10 ہزار لا پتا ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمال مشرقی لیبیا میں سمندری طوفان ڈینئل کے باعث طوفانی بارشوں کے بعد 2 ڈیم ٹوٹنے سے 5 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک اور 10 ہزار لاپتا ہو گئے ہیں، ڈیم ٹوٹنے سے پہلے سے زیر آب علاقوں میں مزید پانی بڑھ گیا ہے۔
After devastating Greece in the country’s worst ever flood disaster, #medicane Daniel submerges East Libya under water. First estimate of 2,000 dead, many missing thought to have been washed out to sea. Apocalyptic. #ClimateCrisis #ClimateActionNow pic.twitter.com/HTxgiTQbaz
— George Tsakraklides (@99blackbaloons) September 11, 2023
لیبیا میں عالمی تنظیم ہلال احمر کی سربراہ طیمار رمضان نے جنیوا میں میڈیا کو بتایا کہ شمال مشرق لیبیا میں شدید بارش کے باعث دو ڈیم بہہ گئے، جس سے لامحدود تباہی پھیلی۔
2,300 people have died and over 10,000 people are missing after deadly floods in Derna, Libya.
The disaster occurred after dams collapsed in Derna. The city has been declared a disaster zone. pic.twitter.com/BwF109Zobd
— Africa Facts Zone (@AfricaFactsZone) September 12, 2023
لیبیا کی وزارت داخلہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد اندازے سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے، اس کے علاوہ لاکھوں افراد بے گھر بھی ہو چکے ہیں۔ لیبیا کے شمال مشرقی شہر توبروک کے حکام نے منگل کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے کم از کم 145 مصری تھے۔
“A catastrophe beyond comprehension – 10,000 people missing after the flood”: In Libya, they continue to count losses from the flood caused by the downpours. “In the port city of Derna, entire residential areas were washed away after two dams broke, and many people were carried… pic.twitter.com/XE8aNKz9aA
— UNEWS (@UNEWSworld) September 13, 2023
بارشوں اور سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر مشرقی لیبیا کا شہر درنۃ ہوا، جہاں ایک ہزار سے زیادہ افراد لقمہ اجل بنے اور 6 ہزار افراد لاپتا ہیں، ایک ہی خاندن کے 30 افراد جان کی بازی ہار گئے، شہر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، اور مردوں کو دفنانے کے لیے اجتماعی قبریں بنائی گئیں۔
Thousands have died in Libya so far due to a flood.#Libya pic.twitter.com/rNDwrr0RlM
— Jack ██████ (@JackFought_1) September 12, 2023
رپورٹس کے مطابق دو ڈیم ٹوٹنے کے باعث شہر کا ایک چوتہائی حصہ پانی میں ڈوبا، طوفان میں ڈوبے افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن بھی جاری ہے، وزیر اعظم نے عالمی برادری سے مدد کی اپیل کر دی ہے۔
Libya now is suffering, 2 days after the storm and people are still trapped under the wreckages the number of casualties is unbelievable, The world have never witnessed such this tragedy since ages.#savelibya#pray4libya#LibyaFlood#ليبيا_تستغيث #ليبيا
#PrayForLibya pic.twitter.com/g00naQm8Mn
— سالي🪞 (@MhrS4569) September 12, 2023
یاد رہے کہ طوفان ڈینئل اتوار کو بن غازی، سوسا، بیدا، المرج اور درنۃ شہروں سے ٹکرایا تھا۔ مشرقی شہر دیرنا میں ایمرجنسی اور ایمبولینس سروسز کا کہنا ہے کہ شہر کے اسپتال اب کام کے قابل نہیں رہے اور مردہ خانے بھر چکے ہیں، ترجمان نے سی این این کو بتایا کہ لاشیں مردہ خانوں کے باہر فٹ پاتھوں پر چھوڑ دی گئی ہیں، اور لاشیں سڑنا شروع ہو گئی ہیں۔