وفاقی وزیر توانائی حماداظہر نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی مقامی گیس کی طلب درآمدی گیس سےپوری نہیں ہو سکتی۔
ٹوئٹر پر جاری بیان میں حماداظہر نے کہا کہ پاکستان میں گیس کے 2 سرکٹ کام کر رہے ہیں 70فیصدمقامی اور 30فیصد درآمدی گیس فراہم کی جارہی ہے۔
حماداظہر نے کہا کہ گیس کی قیمت اورفراہمی مخصوص طریقہ کار سے طے ہوتی ہے موسم سرمامیں مقامی سطح پرگیس کی طلب بڑھ جاتی ہے بڑھتی ہوئی مقامی گیس کی طلب درآمدی گیس سےپوری نہیں ہوسکتی، مقامی، درآمدی گیس کی اوسط قیمت کیلئے قانون سازی مسئلےکاحل ہے۔
LNG 101: We have 2 gas circuits in operation in Pakistan. 70% is based on local gas & 30% on imported LNG. Both circuits are ring-fenced in pricing & supply. During winters a demand spike occurs in local gas circuit which cannot be plugged by imported LNG till WACOG legislation.
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) November 21, 2021
گزشتہ روز وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا تھا کہ ایل این جی اور سردیوں میں ہونے والے گیس بحران کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے گھریلو سطح پر گیس کی مانگ بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیپرا نے آرایل این جی پلانٹس کو فیول نہ ملنےکی وجہ سے پیسے نہیں کاٹے بلکہ گھریلو سطح پر گیس کی مانگ بڑھتی جارہی ہے، بلوچستان کے علاقے سوئی میں پایا جانے والا گیس کاذخیرہ ہمیں کہیں نہیں مل رہا۔ وفاقی وزیر نے مزید وضاحت کی کہ سردیوں میں آنے والےگیس بحران کا ایل این جی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔