کم بجٹ میں مہندی مایوں کی رسم کیسے کی جائے؟

مہندی مایوں

والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنی بیٹی یا بیٹے کی شادی میں اپنے سارے ارمان پورے کریں تاکہ ان خوشی کے لمحات کو ہمیشہ یاد رکھا جاسکے لیکن بہت سے والدین محدود وسائل کے باعث اپنی اس خواہش کو پورا نہیں کرپاتے۔

اس حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں تقاریب کا اہتمام کرنے میں مہارت رکھنے والے (ایونٹ پلانرز) شوکت صدیقی اور جہانگیر عزیز نے کم بجٹ میں مہندی مایوں کی چھوٹی کی تقریب کرنے کا طریقہ بتایا۔

اس موقع پر ایک بیٹی کے والد محمد سلیم اپنی اہلیہ کے ساتھ موجود تھے جو اپنی بیٹی کی مہندی مایوں کی تقریب کو 80 ہزار روپے کے بجٹ میں پورا کرنا چاہتے تھے جس میں سو افراد شریک ہوں گے۔

شوکت صدیقی نے بتایا کہ ویسے تو سو افراد کا کھانا 80 ہزار روپے میں تیار ہوگا تاہم اگر اس مینیو کو 55ہزار تک لے جانا چاہیں تو اس میں کچھ پکوان کم کرکے باآسانی پورا کرسکتے ہیں۔ اس پیکج میں کباب، پراٹھہ، کچوری، آلو چنے کی ترکاری اور گلاب جامن شامل ہیں۔

اس موقع پر پروگرام کی میزبان ندا یاسر نے کہا کہ ہم اس تقریب کو بہت یادگار بنا سکتے ہیں پیسوں سے نہیں بلکہ انتطامات سے، وہ ایسے کہ تقریب میں آنے والوں سے کہا جائے کہ وہ عام اور سادہ کپڑے پہنیں تاکہ ابٹن کھیلنے کی رسم کے دوران ہلا گلا کرتے ہوئے اگر کپڑے خراب بھی ہوجائیں تو نقصان نہ ہو۔

اس کے علاوہ تقریب کو بچے اور بڑے سب مل کر انجوائے کریں شادی کے گانے گائیں، شرارتیں اور ہنسی مذاق کریں تاکہ وہ تقریب سب کو یاد رہے۔

ندا یاسر نے کہا کہ جہاں تک کھانے کا تعلق ہے اس کیلیے ایسی خواتین جو گھروں میں کھانے بناتی ہیں ان کو بلا کر پکوایا جاسکتا ہے، ضروری نہیں کہ گوشت یا چکن کے ہی پکوان بنائیں جائیں دیگر مزیدار اشیاء بھی بنائی جاسکتی ہیں۔