کراچی (12 اگست 2025): سندھ ہائیکورٹ نے لیاری ایکسپریس وے پر ہیوی ٹریفک چلانے کے منصوبے کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
درخواست گزار نے ہیوی ٹریفک چلانے کے منصوبے کے خلاف درخواست دائر کی جس میں وفاقی و صوبائی حکومتوں، این ایچ اے، آئی جی سندھ اور دیگر کو فریق بنایا گیا۔
سندھ ہائیکورٹ نے درخواست پر سماعت کی آئندہ تاریخ روسٹر کے مطابق مقرر کرنے کی ہدایت کی۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ لیاری ایکسپریس وے پر کم رش والے اوقات میں ہیوی ٹریفک چلانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے، یہ لانگ روٹ پبلک سروس گاڑیاں چلانے کیلیے بنائی گئی۔
اس میں کہا گیا کہ ایکسپریس وے کا موجودہ اسٹرکچر ہیوی ٹریفک چلانے کیلیے مناسب نہیں کیونکہ اس کے اطراف آبادیاں ہیں بسیں آبادیوں پر گر سکتی ہیں، اس کا زیادہ تر حصہ پلوں پر تعمیر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لیاری ایکسپریس وے کے مسافروں کے لیے بری خبر
واضح رہے کہ اپریل میں لیاری ایکسپریس وے پر خوفناک حادثات کی وجہ سامنے آئی تھی جس میں رانگ وے سے چڑھنے والوں کی تعداد میں اضافے کو قرار گیا تھا۔
ایکسپریس وے پر موٹروے انتظامیہ کی نااہلی اور غفلت ان دنوں حادثات بڑھے۔ سہراب گوٹھ چورنگی ختم ہونے کے بعد گاڑیاں ایکسپریس وے پر رانگ وے سے جاتی ہیں جو اکثر حادثات کا سبب بنتی ہیں۔
اس پر صرف چھوٹی گاڑیوں کو اجازت ہے لیکن یہاں ہیوی ٹریفک سمیت موٹرسائیکلیں بلا خوف و خطر چلتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں۔