حال ہی میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے والی اداکارہ مدیحہ امام کا کہنا ہے کہ شوٹنگ کے دوران زلزلہ آیا تو سب بھاگ گئے تھے میں بیٹھی رہی تھی۔
شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ مدیحہ امام نے نجی ٹی وی کے مزاحیہ پروگرام میں شرکت کی اور میزبان کی جانب سے پوچھے گئے مختلف سوالات کے جوابات دیے۔
میزبان نے پوچھا کہ دس بارہ گھنٹے کی شوٹنگ ہوتی ہے اس وقت آدمی سکون سے بیٹھنا چاہتا ہے مگر کونسا ایسا اداکار ہے جو باتیں ہی کرتا رہتا ہے رکتا ہی نہیں ہے؟
مدیحہ امام نے بتایا کہ ’سارے ہی ایسے ہیں کوئی بھی نہیں تھکتا لیکن میں وہ اداکار ہوں جو ایسا کرتی ہوں اور غلط وقت پر کرتی ہوں جب سارے باتیں کرنا چاہ رہے ہوتے ہیں تو میں چپ ہوتی ہوں، جب سب نڈھال ہونے لگتے ہیں تو پتا نہیں مجھے کیا ہوتا ہے میں باتیں کرنے لگ جاتی ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ فیصل قریشی شوٹنگ کے دوران بہت مدد کرتے ہیں۔
میزبان نے پوچھا کہ ‘شوٹنگ کے دوران زلزلہ آگیا سب کو پتا چل گیا آپ کو نہیں چلا بس آپ بیٹھی ہلتی رہیں؟‘
مدیحہ امام نے بتایا کہ ’شو کے دوران زلزلہ آیا تو کسی نے مجھے بتایا نہیں میں ریکارڈنگ میں مصروف رہی، سنیماٹو گرافر بھاگ گیا، ڈائریکٹر بھاگ گیا میں اسٹوڈیو میں بیٹھی سوچ رہی ہوں یہ لوگ کہاں جارہے ہیں۔‘
ادکارہ نے کہا کہ ’تھوڑی دیر بعد زلزلہ ختم ہوگیا سب واپس آئے اور کہنے لگے کہ آپ یہیں بیٹھی ہوئی ہیں تو میں نے ان سے کہا کہ تم لوگ کیا چیک کرنے آئے تھے۔‘
مدیحہ امام ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میرے والد حادثے کا شکار ہوگئے تھے جب وہ ہوش میں آئے تو بہت سارے پھول رکھے ہوئے تھے وہ خوش ہوگئے کہ بیٹیوں نے پھول رکھے ہوئے بعد میں پتا چلا کہ مداح میرے لیے پھول رکھ کر گئے تھے لیکن ابو میں میں نے بتایا نہیں تھا۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ والد میرے کام کی تعریف نہیں کرتے۔
واضح رہے کہ مدیحہ امام متعدد ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہیں اور مداح ان کی اداکاری کو پسند کرتے ہیں۔