پاکستانی ڈراموں اور فلموں کی نامور اداکارہ ماہرہ خان بھی سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں بدترین تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ کیلیے میدان میں آ گئیں۔
نادیہ جمیل کی مہم میں شامل ماہرہ خان نے ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ بچوں سے محنت اور مشقت کروانا جرم ہے اور غلط ہے۔
ماہرہ خان نے کہا کہ رضوانہ جیسے واقعات جن گھروں میں ہوتے ہیں وہ گھرانے پڑھے لکھے اور طاقتور ہوتے ہیں، ان لوگوں کو اندازہ ہوتا ہے کہ ان کا کوئی احتساب نہیں ہوگا۔ وڈیو پیغام میں اداکارہ نے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کی اپیل کی۔
بدترین تشدد کے باعث کئی دنوں سے لاہور کے جنرل اسپتال میں زیرِ علاج گھریلو ملازمہ کے حق میں اس سے قبل بھی پاکستانی فنکار آواز اٹھا چکے ہیں۔
چند روز قبل اداکار وہاج علی کا ویڈیو پیغام سامنے آیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ہم بچوں کو ملازمت دے کر ان کا بچن نہیں چھین سکتے، جو لوگ کسی حد تک میری بات کو اہمیت دیتے ہیں اُن سے گزارش کرتا ہوں کہ بچوں سے گھروں پر کام کروانا، مشقت کروانا اور ان پر ظلم و زیادتی کرنا انتہائی تکلیف دہ اور غلط بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی حالات کی وجہ سے کچھ والدین مجبوراً اپنے معصوم بچوں کو کاموں پر بھجتے ہیں لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہم اُن کی مجبوری کا فائدہ اٹھائیں۔
’ہم اُن کی مدد کر سکتے ہیں جس کیلیے بہت سے طریقے کار ہیں۔ ہم بچوں کو ملازمت دے کر ان کا بچن نہیں چھین سکتے اور نہ ہی ان پر ظلم کر سکتے۔ یہ ایسا جرم ہے جس کی کوئی معافی نہیں اور ہونے بھی نہیں چاہیے۔‘