اسرائیل نے یرغمالیوں سے متعلق بڑا دعویٰ کر دیا

اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے قبضے میں موجود اسرائیلی زیادہ تر ’زندہ‘ ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس کے یرغمال بنائے گئے 200 افراد میں سے اکثریت اب بھی زندہ ہے۔

فوج نے بیان میں کہا کہ "یرغمالیوں کی اکثریت زندہ ہے وہاں لاشیں بھی تھیں جنہیں غزہ کی پٹی لے جایا گیا تھا۔

فوج نے کہا کہ 20 یرغمالی بچے تھے جب کہ 10 سے 20 کی عمر والے 60 سال سے زیادہ تھے۔

گزشتہ دنوں حماس نے بیان میں کہا تھا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل نے جس عمارت کو نشانہ بنایا تھا اس میں 3 مغوی بھی مارے گئے تھے۔

فوجی ترجمان ڈینیئل ہگاری کہہ چکے ہیں کہ یرغمالیوں کے خلاف کوششیں اولین قومی ترجیح ہیں فوج اور اسرائیل انہیں واپس لانے کے لیے چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں۔

اسرائیلی حکام نے پہلے اندازہ لگایا تھا کہ فلسطینی مسلح گروپ نے 155 افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے۔