نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل میں مسئلہ فلسطین اور کشمیر کے فوری حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بیرونی قوتوں کی مداخلت اور مفادات کی جنگ نے خطے کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل میں مشرق وسطی اور فلسطین پر مباحثے سے خطاب کیا۔ ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین کا حل نہ ہونا سلامتی کونسل کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے۔
I said at the UN that while the world has become more multipolar it is also more polarised. For the Security Council to regain its due place in this environment it needs to reflect the virtues of greater transparency/ inclusiveness in its work and consistency in It’s practice pic.twitter.com/1wISLtAimH
— Maleeha Lodhi (@LodhiMaleeha) May 1, 2019
انہوں نے کہا کہ بیرونی قوتوں کی مداخلت اور مفادات کی جنگ نے خطے کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔ سلامتی کونسل ایجنڈے پر موجود مسائل کو حل کیے بغیر دیرپا امن ممکن نہیں۔
ملیحہ لودھی نے مزید کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے لوگوں نے حق خود ارادیت کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔
Speaking this morning at the UN in the inter governmental negotiations on Security Council reform : presenting Pakistan’s point of view pic.twitter.com/UquFhMcrKw
— Maleeha Lodhi (@LodhiMaleeha) May 1, 2019
اس سے قبل ایک خطاب میں ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ مستقل ارکان مفادات کو عالمی ذمہ داریوں پر فوقیت دیتے آئے ہیں، کشمیر پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدر آمد نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا تھا کہ قراردادوں پر عملدر آمد نہ کروا کے کونسل نے ذمہ داری نہیں نبھائی، مقبوضہ علاقوں میں لوگوں سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے گئے۔ وعدے پورے نہ کیے جانا سلامتی کونسل کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔