اگر فل کورٹ بن جاتا تو آج کا فیصلہ مختلف ہوتا، مریم اورنگزیب

اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آج کے فیصلے سے انتشار کی فضا پیدا ہوگی، اگر فل کورٹ بن جاتا تو آج کا فیصلہ مختلف ہوتا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اسلام آباد میں لیگی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج کے فیصلے سے انتشار کی فضا پیدا ہوگی، تحریک انصاف نے آج کا فیصلہ پہلے ہی متنازع بنادیا تھا اور 2 دن سے ان کی نوٹنکی جاری تھی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے آئین کی تشریح کیلئے فل کورٹ کا مطالبہ کیا تھا، فل کورٹ کا مطالبہ وکلا برادری کی جانب سے کیا گیا، ہمارا مطالبہ آئینی تھا اگر فل کورٹ بن جاتا تو آج کا فیصلہ مختلف ہوتا۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے بطور پارٹی سربراہ خط لکھا تھا، ان کے خط پر 25 ارکان کو ڈی سیٹ کیا گیا، ایسا ہی ایک خط ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے بھی لکھا، عمران خان کے خط کو تسلیم کرکے چوہدری شجاعت کے خط کو حرام قرار دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین اور پارلیمان کی بالادستی کی جدوجہد جاری رکھیں گے، جب سے یہ عدالتی بینچ بنا تب سے انصاف ہوتا نظر نہیں آیا، نواز شریف نے عدلیہ بحالی تحریک شروع کی تھی آج سے دوسرا باب شروع ہوا۔