چیف آرگنائزر و نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز کا کہنا ہے کہ آج کل نواز شریف کا زیادہ تر وقت یہ سوچنے میں گزرتا ہے کہ مہنگائی کیسے ختم کرنی ہے اور نوجوانوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ کیسے دینے ہیں؟
حافظ آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے 8 فروری کو حافظ آباد میں شیر دھاڑے گا، جو بات نواز شریف نے آج آپ سے کہی امید ہے آپ سب اس پر سوچیں گے، امید ہے آپ سب نواز شریف کا پیغام گھر گھر پہنچائیں گے۔
مریم نواز نے کہا کہ میں نے عوام سے وعدہ کیا تھا جو بھی ہو جائے نواز شریف کو واپس لے کر آؤں گی، آج میں الحمدللہ نواز شریف کو آپ کے پاس لے آئی ہوں، اس جدوجہد میں اگر آپ میرا ساتھ نہ دیتے تو یہ ممکن نہیں ہوتا، نواز شریف نے لندن سے پاکستان آنے سے پہلے ایک بات کہی تھی، نواز شریف نے کہا تھا ہم 28 مئی والے لوگ ہیں ہم 9 مئی والے لوگ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ 28 مئی 1999 کو ایٹمی دھماکے ہوئے تھے جس شخص نے ملک کو ایٹمی قوت بنایا وہ یہاں کرسی پر بیٹھا ہے، 9 مئی والے ریاست پاکستان پر حملہ کرنے والے لوگ ہیں، ایک تاریخ پاکستان کو سنوارنے والوں کی ہے اور ایک تاریخ پاکستان کو اجاڑنے والوں کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 28 مئی والے دو روپے کی روٹی اور مہنگائی کم کرنے والے ہیں، 9 مئی والے لوگ 4 سال رہنے کے باوجود مہنگائی کا طوفان لانے والے لوگ ہیں، 28 مئی والے سڑکوں کا جال بچھانے والے ہیں، 9 مئی والے انہیں سڑکوں کا استعمال کر کے آگ لگانے والے ہیں، نواز شریف کے دور میں کسی کو فکر نہیں تھی کہ بجلی کا لمبا بل آئے گا، نواز شریف نے 3 سال میں پاکستان سے لوڈشیڈنگ ختم کر دی۔
چیف آرگنائزر (ن) لیگ نے کہا کہ جو شخص آپ کے ہاتھ میں پیٹرول بم اور ڈنڈے دیتا ہے وہ آپ کا ہمدرد اور خیر خواہ نہیں، جو شخص ترغیب دیتا ہے کہ شہدا کی یادگاروں پر حملہ کرو وہ ہمدرد نہیں ہو سکتا، جو شخص ترغیب دیتا ہے گریبانوں میں ہاتھ ڈالو وہ ہمدرد نہیں ہو سکتا۔
مریم نواز نے کہا کہ جو لوگ 9 مئی کے سلسلے میں جیلوں میں بند ہیں کیا انہیں کسی نے پوچھا؟ اس کے اپنے بچے لندن کی محفوظ فضاؤں میں بیٹھے ہیں، 8 فروری کو سوچ سمجھ کر پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کرنا۔