مریم نواز نے تعزیت کے لیے بیٹھی محفل کو سیاسی جلسے میں بدل ڈالا

بہاولپور: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے میاں بلیغ الرحمان کے گھر جا کر ان کی اہلیہ اور بیٹے کے لیے تعزیت کی، تاہم اس دوران تعزیت کے لیے بیٹھی محفل کو انھوں نے سیاسی جلسہ بنا دیا۔

تفصیلات کے مطابق مریم نواز کی کیپٹن صفدر، مریم اورنگزیب، رانا ثنا اللہ، پرویز رشید اور مائزہ حمید گجر کے ہم راہ سابق وفاقی وزیر میاں بلیغ الرحمن کے گھر آمد ہوئی۔

مریم نواز نے بلیغ الرحمان کی اہلیہ اور بیٹے کی ناگہانی موت پر ان سے تعزیت کی، اس دوران انھوں نے کارکنوں سے خطاب بھی کر ڈالا۔

مریم نواز نے وزیر اعظم عمران خان اور ان کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا، تعزیت کے لیے بیٹھے افراد مریم نواز کے حق میں سیاسی نعرے بھی لگانے لگے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ اس حکومت میں ادویات کی قیمتیں عروج پر پہنچ گئیں، بجلی کے نرخ آسمان سے باتیں کرنے لگے اور لیموں چار سو روپے کلو ہوگیا۔

انھوں نے کہا کہ بلیغ الرحمان اور ان کے اہل خانہ کو اللہ صبر عطا کرے، میاں صاحب اگر یہاں آ سکتے تو ضرور آتے، بلیغ الرحمان سے فون پر بات کر کے میاں صاحب رنجیدہ ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں:  سابق وفاقی وزیربلیغ الرحمٰن کی فیملی کی گاڑی کو حادثہ، اہلیہ اور بیٹا جاں بحق

مریم نواز نے کہا کہ ملک میں لا قانونیت کا راج ہے، فرشتہ کے ورثا کو انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانی پڑ رہی ہیں، اپوزیشن کی ایک افطاری نے ان پر بوکھلاہٹ سوار کر دی ہے، ہم ان کی حکومت نہیں گرانا چاہتے ہم تو چاہتے ہیں کہ یہ چند ماہ اور عوام کے سامنے کھل کر آئیں۔

اس موقع پر لیگی کارکنوں نے مریم نواز پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور وزیر اعظم مریم نواز اور چاروں صوبوں کی زنجیر مریم نواز کے نعرے لگائے۔