واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ کو ملازمین کی چھانٹیوں کی اجازت مل گئی ہے۔
امریکا کے سپریم کورٹ نے منگل کے روز ٹرمپ انتظامیہ کو وفاقی ملازمین کی چھانٹیوں کی اجازت دے دی، عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے وفاقی اداروں میں بڑے پیمانے پر ملازمین کی برطرفیوں اور ادارہ جاتی تبدیلیوں کا راستہ کھول دیا۔
صدر ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد 23 لاکھ وفاقی نوکریاں ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انھوں نے فروری میں انتظامیہ کو حکم دیا تھا کہ محکمہ خارجہ، وزارت خزانہ، صحت، زراعت، کامرس، ہیومن سروسز، ویٹرن افیئرز اور درجن بھر ایجنسیوں سے ہزاروں لوگوں کو نکالا جائے۔
اس سے قبل کیلیفورنیا کی جج سوزن اِلِسٹن نے مئی میں ٹرمپ کے اقدامات کو آئینی دائرہ کار سے باہر قرار دے کر عارضی طور پر روک دیا تھا، وہائٹ ہاؤس نے سپریم کورٹ فکے یصلے کو صدر اور ان کی انتظامیہ کے لیے ایک تاریخی کامیابی قرار دیا ہے۔
صدر ٹرمپ کا تانبے پر بھاری ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ
روئٹرز کے مطابق عدالت نے ایک مختصر غیر دستخط شدہ حکم میں کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی یہ دلیل قابل غور ہے کہ اس کے احکامات قانونی طور پر انتظامیہ کے اختیار کے تحت تھے۔ اس فیصلے سے ٹرمپ مزید طاقت ور ہو گئے ہیں، جب سے وہ جنوری میں دفتر میں واپس آئے ہیں، سپریم کورٹ نے کئی معاملات میں ہنگامی بنیادوں پر ٹرمپ کا ساتھ دیا ہے، جس میں سخت امیگریشن پالیسیوں کے نفاذ کا راستہ صاف کرنا بھی شامل ہے۔