(18 جولائی 2025) بلوچستان کے ضلع مستونگ میں بلوچستان کانسٹیبلری کے قافلے پر دہشتگردوں کی فائرنگ سے جوان شہید ہوگیا۔
پولیس حکام نے بتایا کہ قومی شاہراہ پر چوتو کے مقام پر بلوچستان کانسٹیبلری کے قافلے پر فائرنگ کی گئی جس میں کانسٹیبلری کا ایک جوان شہید اور 3 شدید زخمی ہوگئے۔
زخمیوں کو شہید نواب غوث بخش اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیرہ اسمٰعیل خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار شہید
وزیر اعظم شہباز شریف نے مستونگ میں پولیس موبائل پر دہشتگرد حملے میں پولیس اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا اور شہدا کیلیے دعائے مغفرت اور لواحقین کیلیے صبر و استقامت کی دعا۔
شہباز شریف نے زخمیوں کو ترجیحی بنیادوں پر فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملکی سالمیت کو نقصان پہنچانے والے دہشتگردوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور سکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلیے پُرعزم ہیں۔
دو روز قبل بلوچستان میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 3 دہشتگرد ہلاک ہوگئے جبکہ بہادری سے لڑتے ہوئے میجر سید رب نواز طارق شہید ہوگئے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ علاقے میں ممکنہ دہشتگردوں کے خاتمے کیلیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے، فورسز بھارتی اسپانسرڈ دہشتگردی کے خاتمے کیلیے پُرعزم ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے آواران آپریشن پر فورسز کو خراج تحسین پیش کیا اور فتنہ الہندوستان کے خلاف آپریشن میں فورسز کی پیشہ ورانہ صلاحیتیں لائق تحسین قرار دیں۔
شہباز شریف نے تین دہشتگروں کو ہلاک کرنے پر فورسز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف کی اور میجر سید رب نواز طارق کی شہادت پر خراج عقیدت پیش کیا۔