باتوں سے کام ہوتے تو نعیم الرحمان اقوام متحدہ کے سیکرٹری ہوتے: میئر کراچی

کراچی: میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی والوں کے مسائل حل کرنا ہے، باتوں سے اگر کام ہوتے تو نعیم الرحمان اقوام متحدہ کے سیکرٹری بن چکے ہوتے۔

تفصیلات کے مطابق میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کسی کو میں یا میری جماعت پسند نہیں تو نہ ہو مگر کراچی کیلئے لازمی سوچیں،لوگوں کو تکلیف دے کر اس احتجاج پر یقین نہیں رکھتا۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو میں یا میری جماعت پسند نہیں تو نہ ہو مگر کراچی کے لئے لازمی سوچیں سیاسی احتجاج پر یقین رکھتا ہوں لوگوں کو تکلیف دے اس احتجاج پر یقین نہیں رکھتا سندھ اسمبلی کی عمارت کا ایک تقدس ہے۔

’’ لیاقت علی خان نے پاکستان کا جھنڈا اسی اسمبلی میں لہرایا تھا اسی اسمبلی کا ہی گھیراو کیا جارہا ہے جن کو عوام نے مسترد کیا وہ اجتجاج کررہے ہیں، جن کو عوام نے 8 فروری کو مسترد کیا انکو ہمیشہ عوام نے مسترد کیا ‘‘۔

میئر کراچی کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کو کبھی کراچی سے سیٹ نہیں ملی، جماعت اسلامی اپنے عروج کے دور میں کبھی نہیں جیتی، کراچی میں اس وقت مختلف جماعتوں کا اسٹیک ہے سب کو کام میں دھیان دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی والوں کے مسائل حل کرنا ہے، باتوں سے اگر کام ہوتے تو نعیم الرحمان اقوام متحدہ کے سیکٹری بن چکے ہوتے باتوں سے کام ہوتا تو حلیم عادل او آئی سی کے ممبر بن چکے ہوتے۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ہم ن لیگ کے ساتھ کچھ شرائط پر اتحاد پر ہیں، ہم نے ان سے کہا تھا سندھ کا گورنر پی پی سے ہوگا لیکن معاہدہ یہ ہوا کہ پنجاب کا گورنر پی پی اور سندھ کا ن لیگ سے ہوگا، امید کرتا ہوں ن لیگ اپنے وعدے کی پاسداری کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں بگاڑ کے کون کون ذمہ دار ہیں سب کو پتہ ہے ہمیں تو بگاڑ کو ٹھیک کرنا ہے کے ایم سی کے اثاثوں کو بحال کرنا چاہتے ہیں بند اسپورٹس کی چیزوں کو کھولنا ہماری ترجیح ہے۔

میئر کراچی نے کہا کہ اسکواش کپملکس موجود ہے مگر بچے کھیل نہیں جاسکتے، کے ایم سی کی جائیداد پر لوگوں نے قبضہ کرلیا ہے، کے ایم سی اسپورٹس کمپلکس میں ممبر شپ اسٹارٹ کروں تو اعتراض شروع ہوجاتا ہے۔