اسرائیل کیخلاف احتجاج، مائیکروسافٹ کے ملازمین گرفتار

اسرائیل کیخلاف احتجاج، مائیکروسافٹ کے ملازمین گرفتار

واشنگٹن: اسرائیل کمپنی کی ٹیکنالوجی کے مبینہ استعمال پر احتجاج کرنے والے مائیکروسافٹ کے متعدد ملازمین کو حراست میں لے لیا گیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مائیکروسافٹ کے ملازمین نے گزشتہ روز امریکی دارالحکومت واشنگٹن کے ریڈمنڈ میں واقع ہیڈکوارٹر میں احتجاجی کیمپ لگایا تھا جس میں کمپنی سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اسرائیل سے کاروبار بند کرے۔

رپورٹ کے مطابق کمپنی نے ملازمین کو پلازہ چھوڑنے کی وارننگ جاری کی تھی تاہم ملازمین نے اپنا احتجاج ختم کرنے سے انکار کیا اور احتجاج کے مقاصد کے حوالے سے ایک اعلامیہ بھی جاری کیا۔

پولیس نے آج احتجاجی مظاہرین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مائیکروسافٹ کے 18 ملازمین حراست میں لے لیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی مائیکروسافٹ کے ملازمین اسرائیلی فوج کو مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی فراہمی کے خلاف کمپنی کے اعلیٰ حکام کے خلاف احتجاج کرچکے ہیں۔

اسرائیل کا غزہ پر مکمل قبضے کیلیے فوجی آپریشن شروع :

اسرائیل نے غزہ پر قبضے کیلیے فوجی آپریشن کے پہلے مرحلے کا آغاز کر دیا جبکہ نیتن یاہو حکومت تقریباً 2 سال سے جاری جنگ روکنے کیلیے جنگ بندی کی نئی تجویز پر غور کر رہی ہے۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرین نے بتایا کہ ہم نے غزہ پر حملے کے ابتدائی مرحلے کا آغاز کر دیا ہے اور اب شہر کے مضافات پر اسرائیلی دفاعی فورسز (آئی ڈی ایف) کا قبضہ ہے۔

گزشتہ روز صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے ایک فوجی اہلکار نے کہا تھا کہ ریزرو فوجی ستمبر 2025 تک فرائض انجام نہیں دیں گے تاکہ ثالثوں کو فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی شرائط پر خلیج کو ختم کرنے کیلیے کچھ وقت ملے۔

حماس نے خان یونس میں اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کر دیا؛ ہلاکتیں

لیکن فلسطینی انکلیو میں حماس کے مزاحمت کاروں کے ساتھ اسرائیلی فوجیوں کی جھڑپ کے بعد وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ حماس کے مضبوط علاقوں پر کنٹرول حاصل کرنے اور مزاحمتی تنظیم کو شکست دینے کیلیے ٹائم لائن کو تیز کر دیا گیا ہے۔

اسرائیلی بیانات سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ بین الاقوامی تنقید کے باوجود اسرائیل غزہ کے سب سے بڑے شہری مرکز پر قبضہ کرنے کے اپنے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔