اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ کوئی شک نہیں کہ نئی حکومت کو بھی آئی ایم ایف کے پاس جانا ہوگا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام خوش اسلوبی سے طے کیا گیا جس پر مبارک باد پیش کرتا ہوں لیکن کوئی شک نہیں ہے کہ نئی حکومت کو بھی آئی ایم ایف کے پاس جانا ہوگا، پاکستان کو مزید تین سال آئی ایم ایف کے پروگرام میں رہنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ معیشت کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، مہنگائی کی بڑی وجہ گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ہیں، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں جس کا فائدہ ہوا ہے، ٹیکس کا کلیکشن کم ہے، بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے، دکاندار ٹیکس ہی نہیں دیتے تو ٹیکس کلیکشن کیسے پوری ہوگی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ اچھی جارہی ہے، مسائل ضرور ہیں لیکن بہتری کی راہ پر ہیں۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیر خزانہ ریلیف دینے کی کوشش تو کرتے ہیں، سوچنا چاہیے کہ ریلیف کے لیے رقم کہاں سے حاصل کی جاتی ہے، ایک شعبے کو ٹیکس چھوٹ دے کر دوسرے شعبے پر بڑھانا ریلیف نہیں ہوتا۔
ایک سوال کے جواب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ احسن اقبال کا مہنگائی سے کوئی تعلق نہیں ہے دانیال عزیز کا الزام غلط ہے، احسن اقبال کو قیمتوں سے متعلق مورد الزام ٹھہرانا غلط بات ہے۔